آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز میں برتری
Reading Time: 2 minutesآسٹریلیا نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل کرلی ۔ پاکستانی بیٹسمینوں نے برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں دلیرانہ بیٹنگ کی تھی لیکن میلبرن ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں وہ پھر پرانی ڈگر پر چل پڑے اور پوری ٹیم 53 عشاریہ 2 اوورز میں صرف 163 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستان کو میلبرن میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 18 رنز سے شکست دے کر آسٹریلیا نے سیریز میں برتری حاصل کرلی _ آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ نے جب پہلی اننگز میلبرن گراؤنڈ کے سب سے بڑے سکور 624 رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کی تو پاکستانی بیٹسمینوں کے پاس میچ کو ڈرا پر ختم کرنے کے لیے 68 اوورز تھے ۔ نیتھن لائن نے یونس خان اور مصباح الحق کو صرف تین گیندوں میں پویلین بھیج کر آسٹریلوی جیت کے امکانات پیدا کیے۔ یونس خان نے 24 رنز بنائے لیکن کپتان مصباح الحق دوسری ہی گیند پر صفر پر آؤٹ ہوگئے۔ مصباح الحق شارجہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری سکور کرنے کے بعد مسلسل سات اننگز میں قابل ذکر سکور نہیں کر سکے ہیں۔ یونس خان بھی شارجہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری کے بعد سے نو اننگز میں صرف ایک نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔ پہلی اننگز کے ڈبل سنچری میکر اظہرعلی نے اس بار بھی اعتماد سے بیٹنگ کی تاہم ان کی 43 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہیزل ووڈ نے ایل بی ڈبلیو کرکے کردیا۔ چائے کے وقفے کے بعد پاکستان کی میچ بچانے کی امیدیں سرفراز احمد اور محمد عامر سے وابستہ تھیں لیکن یہ دونوں بھی آسٹریلوی بولنگ کے قابو میں آگئے۔ اس سے قبل آسٹریلوی اننگز میں کپتان سمتھ 165رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے لیکن پاکستانی بولنگ کی کمر توڑنے والے مچل سٹارک تھے جنھوں نے سات چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے صرف 91 گیندوں پر 84 رنز سکور کر ڈالے۔ سٹارک اور سمتھ کی شراکت میں 154 رنز بنے۔ سہیل خان وہاب ریاض اور یاسر شاہ نے سو سے زائد رنز دے ڈالے جن میں سب سے مہنگے یاسر شاہ رہے جنھوں نے تین وکٹوں کے حصول کے لیے 41 اوورز میں 207 دیے۔ محمد عامر کو 91 رنز دے کر بھی کوئی وکٹ نہ مل سکی۔