پاکستان

قائداعظم یونیورسٹی پر قبضہ

جنوری 19, 2017 < 1 min

قائداعظم یونیورسٹی پر قبضہ

Reading Time: < 1 minute

یونیورسٹی کی انتظامیہ نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ انیس سو بہتر میں یونیورسٹی نے 1709 ایکڑ زمین کیلئے رقم ادا کی تھی اور وفاقی ترقیاتی ادارے کی ذمہ داری تھی کہ یہ زمین فراہم کی جاتی مگر آج تک پوری زمین نہیں دی گئی۔ چیف جسٹس کی جانب سے معاملے کا ازخود نوٹس لے لیا گیا ہے جس میں یونیورسٹی انتظامیہ کا خط نقل کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ چھ سو ایکڑ زمین پر مافیا قابض ہے اور یہ لوگ سیاسی طور پر انتہائی طاقت ور ہیں جن کے خلاف کوئی بھی ادارہ کارروائی کیلئے تیار نہیں۔ تمام ادارے اس سیاسی قبضہ مافیا کے سامنے بے بس ہیں اس لیے چیف جسٹس کو خط لکھنے پر مجبور ہیں ، جس طریقے سے زمین پر قبضہ کیا جارہاہے مستقبل میں صرف یونیورسٹی کا نام ہی رہ جائے گا۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ اور سی ڈی اے کے چیئرمین سے تین د ن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ واضح رہے کہ قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضے کا الزام پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے اہم عہدوں پر فائز رہنماﺅں پر لگایا جاتا رہا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے