پاکستان

روتھ فاؤ قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

اگست 19, 2017 < 1 min

روتھ فاؤ قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

Reading Time: < 1 minute

پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے والی جرمن ڈاکٹر روتھ فاؤ کو کراچی میں قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مسلح افواج کے اہلکار ڈاکٹر روتھ کے جسدِ خاکی کو کراچی کے علاقے صدر میں واقع سینٹ پیٹرک چرچ میں لے کر داخل ہوئے جبکہ ان کا تابوت پاکستانی پرچم میں لپٹا ہوا تھا۔  بعد ازاں ڈاکٹر روتھ کے جسد خاکی کو کراچی میں گورا قبرستان پہنچائی گئی ۔ آخری رسومات میں صدر مملکت گورنر سندھ وزیراعلٰی سندھ تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کے علاوہ دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس دوران ڈاکٹر روتھ کو 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔

واضح رہے کہ آخری رسومات کے دوران سیکیورٹی کی صورتحال یقینی بنانے کے لیے تینوں مسلح افواج کے اہلکاروں نے ذمہ داریاں سنبھال رکھی ہیں۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی پیدائش نو ستمبر 1929 کو جرمنی میں ہوئی تھی ۔ 1961 میں وہ جنوبی انڈیا گئیں جہاں انھوں نے جذام کے مریضوں کی دیکھ بحال کی تربیت حاصل کی جس کے بعد وہ واپس کراچی آئیں۔ یہاں انھوں نے جذام کو کنٹرول کرنے کا پروگرام شروع کیا۔

حکومت کی معاونت سے انھوں نے سندھ کے علاوہ بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں جذام کے مریضوں کے لیے مراکز قائم کیے۔ ان کی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے 1979 میں انھیں وفاقی محکمہ صحت نے جذام کے بارے میں معاون مقرر کیا۔

ڈاکٹر رتھ نے 1996 میں بالآخر جزام پر قابو پالیا جس کے بعد پاکستان ایشیا میں پہلا ایسا ملک قرار دیا گیا جہاں جذام پر قابو پایا جاچکا تھا۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے