کلثوم نے وقار اور عظمی کو پچھاڑ دیا
Reading Time: < 1 minuteقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور کے نتیجے سے مسلم لیگ ن کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، دوسری جانب حلقے کے انتخابی نتائج سے کسی بھی جماعت کے امیدوار، لیڈر اور ووٹر و سپورٹ خوش نظر نہیں آتے –
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر وفاقی اور صوبائی حکومت کے ہوتے ہوئے بھی ن لیگ اپنے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تک لانے اور ووٹ ڈالنے کے لیے سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے تو عام انتخابات میں اسے خفیہ قوتوں سے زیادہ شکوے ہوں گے_ حلقے کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کی رہنما کلثوم نواز تیرہ ہزار ووٹوں کی برتری سے فتح یاب ہوئی ہیں، سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی سے خالی ہونے والی نشست پر کلثوم نواز نے انسٹھ ہزار چار سو تیرہ ووٹ حاصل کیے، دوسری جانب تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد نے چھیالیس ہزار ایک سو پنتیس ووٹ حاصل کئے، پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اپنی ضمانت ضبط کرا بیٹھے، غیر حتمی نتیجہ سامنے آنے پر یاسمین راشد نے ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے الیکشن نتائج کو چیلنج کرنے کا عندیہ دیا، دوسری جانب بڑے مارجن سے کامیابی نہ ملنے پر مریم نواز نے بھی تشویش کا اظہار کیا، واضح رہے کہ عام انتخابات میں ن لیگ کے امیدوار نواز شریف نے نوے ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے، یاسمین راشد نے عام انتخابات میں باون ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔ این اے 120 میں ٹرن آوٹ ضمنی الیکشن میں عام انتخابات کی نسبت کم رہا۔