عدالت نے قتل کا حکم دیدیا
Reading Time: < 1 minuteدنیا بھر میں عدالت کا کام لوگوں کو انصاف مہیا کرنا اور لوگوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہے، عدلیہ اکثر و بیشتر کسی کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایسے فیصلے بھی صادر کرتی ہیں جو بظاہر دیکھنے میں بڑے عجیب لگتے ہیں،ایسا ہی فیصلہ بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کی عدالت نے بھی دیا جس میں ایک جاندار کو مارنے کا حکم دیا گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا میں عدالت نے چار افراد کوہلاک کرنے والی آدم خورشیرنی مارنے کے فیصلے کو برقرار رکھا، دو سال کی کالا نامی اس شیرنی کو جولائی میں مہاراشٹر کے دیہی علاقے براہم پوری سے پکڑا گیا تھا جہاں اس نے دو افراد کوہلاک اور چار کو ذخمی کردیا تھا۔ جس کے بعد شیرنی کواس کے مخصوص علاقے بور میں چھوڑ دیا گیا مگر شیرنی نے وہاں بھی مزید دو افراد کو ہلاک کر ڈالا،مہاراشٹر کے محکمہ جنگلات نے 4 افراد کی ہلاکت کے بعد رواں سال جون میں آدم خورشیرنی کوماردینے کے احکامات جاری کیے تھے۔ ان احکامات کو جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے کارکنوں نے عدالت میں چیلنج کردیا تھا،مہارا شٹرا کی عدالت کی جانب سے شیرینی کو مرانے کا فیصلہ برقرار رکھنے پر جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ شیرنی کو بے ہوش کر کے کسی دوسرے مقام پرمنقتل کردیا جانا چاہیئے۔