آف شور شیخ بھی زد میں
Reading Time: < 1 minuteسعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان نے کرپشن اور منی لانڈرنگ خلاف بڑا اقدام کر ڈالا، سعودی فرماں روا کے حکم پر موجودہ، سابق وزراء اور 11 شہزادوں کو گرفتار کرلیا گیا، یہ گرفتاریاں سعودی شاہ کے حکم پر تشکیل اینٹی کرپشن کمیٹی نے کیں،عرب میڈیا کے مطابق نو تشکیل شدہ اینٹی کرپشن کمیٹی کا سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان کو بنایا گیا، کمیٹی نے کرپشن کےالزام میں 38 موجودہ اور سابق وزرا گرفتار کرلیا ہے،میڈیا کے مطابق گرفتار شہزادوں میں کھرب پتہ شہزادہ ولیدبن طلال بھی شامل ہیں، جن کے دنیا کے نامور ترین مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری موجود ہے،ولید بن طلال شاہ سلمان کے سوتیلے بھتیجے اور ان کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے ،ولید بن طلال کے پاس ذاتی سفر کے لیے پچاس ارب روپے کا طیارہ استعمال اور تین ذاتی محل ہیں جن میں ایک محل میں تین سو سترہ کمرے اور اعلی معیار کا پندرہ ہزار ٹن اٹالین سنگ مر مر استعمال کیا گیا ہے،سعودی شاہ سلمان نے متعدد اہم فیصلے کیے ہیں اور کرپشن کےخلاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ کمیٹی قائم کی، جس کو کرپٹ عناصر پر سفری پابندی لگانے اور گرفتار کرنے کا مکمل اختیار دیا گیا ہے،اس کے علاوہ کمیٹی کو متعلقہ اداروں کے تعاون سے مناسب کارروائی کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے،شاہی فرمان کے مطابق شہزادہ متعب بن عبداللہ کو نیشنل سیکیورٹی گارڈکی وزارت سے سبکدوش کرکے قلمدان خالد بن عبدالعزیز کو سونپ دیاگیا،وزیر اقتصادیات اور منصوبہ بندی عادل فقیہ کو عہدے سے بر خاست کر دیا گیا ہے،بحریہ کے سربراہ جنرل عبداللہ کو سبکدوش کرکےجنرل فہد الغفیلی کومنصب سونپ دیا ہے