پاکستان

کوہاٹ طالبہ قتل کا بھی نوٹس

جنوری 30, 2018 2 min

کوہاٹ طالبہ قتل کا بھی نوٹس

Reading Time: 2 minutes

مردان کی چار سالہ اسما قتل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پوچھا ہے کہ کتنے عرصے میں ملزم پکڑا جائے گا ۔ بہت سنا تھا پختون خوا پولیس بہت بہتر ہوگئی ہے ۔ پختون خوا  کے پولیس سربراہ کدھر ہیں ۔ اب کوہاٹ میں طالبہ کو قتل کر دیا گیا ۔ ملزم بیرون ملک فرار ہو گیا ۔ پولیس کیا کر رہی ہے ۔ کے پی پولیس لوگوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ تحقیقات کا کوئی میکانزم نہیں ہے ۔فرانزک لیب لاہور کے ڈی جی سے پوچھا جائے کب تک رپورٹ ملے گی۔ جب تک فرانزک لیب کی رہورٹ نہ آئے تو تحقیقات رک گئی ہیں ۔ کے پی پولیس میں صلاحیت نہیں اس لیے پنجاب فرانزک لیب پر انحصار کر رہی ہے ۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ 300 سے زائد افراد سے تحقیقات کی گئی ہیں ۔16جنوری کو فرانزک لیب کو نمونے بھیجے ابھی تک لیب سے رپورٹ نہیں ملی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ نوٹس اپنی بیٹی کے لیے لیا ہے ۔
چار سالہ مقتولہ اسما کا والد عدالت میں پیش ہوا ۔ اسما کے والد کو اردو بولنے میں مشکل پیش آئی تو چیف جسٹس نے کہا کہ کیا پولیس آپ کو سمجھا کر آئی ہے عدالت میں نہیں بولنا ۔ کیا ہولیس آپ سے تعاون کر رہی ہے۔ مقتولہ اسما کے والد نے بتایا کہ پولیس تعاون کررہی ہے کوئی شکایت نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں تو شکایت ہے ۔ یہ کے پی پولیس کی مکمل ناکامی ہے ۔ قصور میں زینب کے والد سے پولیس نے نعش ریکوری پر دس ہزار مانگ لیے ۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ مزید 280 مشتبہ افراد کے نمونے لیے ہیں ۔ نمونے باچا خان میڈیکل کالج میں محفوظ رکھے گئے ہیں ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ مشتبہ افراد کے نمونے لاہور لیب کیوں نہیں بھیجے ۔  ڈی آئی جی نے بتایا کہ نمونے آج فرانزک لیب کو بھیجنے کا کہا ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا ڈی این اے کے علاوہ پولیس کی اپنی تحقیقات نہیں۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ پولیس کی اپنی مخبریاں کدھر گئیں ۔

سپریم کورٹ نے کوہاٹ طالبہ قتل کا بھی نوٹس لیتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس سربراہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے