حملہ آوروں کو سخت سزا دیں گے، مودی
Reading Time: 3 minutesانڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان انڈیا کو تباہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں دہشت گرد تنظیموں کو اور ان کے سرپرستوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ وہ بہت بڑی غلطی کر گئے ہیں۔‘
وزیراعظم مودی نے دلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں یقین دلاتا ہوں کہ حملے کے پیچھے جو طاقتیں ہیں، اس حملے کے جو بھی گناہ گار ہیں، انھیں ان کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔ ‘
انڈیا کے وزیراعظم نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ’اس وقت بڑی اقتصادی بدحالی کے دور سے گزرنے والے ہمارے پڑوسی ملک کو یہ بھی لگتا ہے کہ وہ ایسی تباہی مچا کر، بھارت کو بدحال کر سکتا ہے۔ اس کے یہ منصوبے کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ ‘
انڈین وزارت خارجہ نے اپنا بیان میں کہاہے کہ ‘انڈیا اپنی بہادر سیکورٹی فورسز پرپاکستان میں موجود دہشت گرد گروپ جیش محمد کی جانب سے پلوامہ میں کیے گئے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔’
اس سے قبل پاکستان نے پلوامہ حملے کو تشویش ناک معاملہ قرار دیا تھا ۔ پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘ہم نے ہمیشہ وادی میں تشدد کے واقعات کی مذمت کی ہے ۔’ بیان کے مطابق ‘تحقیقات سے قبل ہی انڈین حکومت اور میڈیامیں موجود عناصرکی جانب سے اسحملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کوسختی سے مسترد کرتے ہیں۔’
گذشتہ روز انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں پیراملٹری پولیس اہلکاروں پر حملے میں ہلاک والوں کی تعداد 40ہوگئی ہے ۔ جموں سرینگر شاہراہ پر پلوامہ میںسیکورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری جیش محمد نامی تنظیم نے قبول کی تھی ۔
حملے کے ردعمل میں انڈیا کے وزیراعظم نے نریندر مودی نے لکھا ہے کہ 130 کروڑ ہندوستانی ایسی ہر سازش، ایسے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ انڈین وزیراعظم نے کہا کہ ‘پوری دنیا میں الگ تھلک رہ جانے والا ہمارا پڑوسی ملک اگر یہ سمجھتا ہے کہ جس طرح کی کارروائی وہ کر رہا ہے، جس طرح کی سازشیںکر رہا ہے، اس سے بھارت میں انتشار پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائے گا، تو وہ بہت بڑی بھول کر رہا ہے۔ ‘
مودی نے کہا کہ ‘جو ہم پر تنقید کر رہے ہیں، ان کی جذبات کو بھی میں سمجھ رہا ہوں ۔ ان کو پورا حق ہے۔ لوگوں کا خون کھول رہا ہے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ ‘میری تمام ساتھیوں سے درخواست ہے کہ یہ حساس اور نازک وقت ہے، اس لیے سیاسی بیان بازی سے دور رہیں۔ اس وقت ملک کو یکجا ہو کر مقابلہ کر رہا ہے، یہ تاثر دنیا میں بھی جانا چاہیے۔ ‘ انڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد ابھی غم و غصے کا ماحول ہے، ایسے حملوں کا ملک ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔
جیش محمد سنہ 2000میں مولانا مسعود اظہر نے قائم کی تھی جن کو عسکریت پسندوںنے انڈیا کے مسافر طیارے کو اغوا کر کے ڈیل کے نتیجے میںجموں جیل سے رہائی دلائی تھی ۔ انڈین ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ مسعود اظہر پاکستان میں شدت پسند مسلمانوں کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہیں ۔
اکتوبر2001 میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی اسمبلی پر حملے میں جیش محمد کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا جبکہ دسمبر 2001میں دہلی میں انڈین پارلیمنٹ کی عمارت پر حملے کو بھی جیش محمد کی کارروائی بتایا گیا تھا ۔
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں اس حملے کوگذشتہ 20 سال کے دوران کیا گیا بدترین حملہ قرار دیا جا رہا ہے ۔اس سے قبل سنہ 2002 میں انڈین فورسز پر حملے میں عام شہریوں سے سمیت 31افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنہ 2016 کے ستمبر میں اڑی میں شدت پسندوں کے انڈین فوجی کیمپ پر حملے میں 19 فوجی مارے گئے تھے ۔