صحافی شاہ زیب جیلانی کے خلاف مقدمہ ختم
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سینئر صحافی شاہ زیب جیلانی کے خلاف درج کیا گیا مقدمہ ختم کر دیا گیا ہے ۔
ڈان نیوز سے وابستہ صحافی و اینکر مبشر زیدی نے ٹویٹ کر کے خبر دی ہے کہ کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے صحافی شاہ زیب جیلانی کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کر دی ہے ۔
خیال رہے کہ ان کے خلاف سائبر کرائم کے لگائے گئے الزامات وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے پہلے ہی واپس لے چکی ہے ۔ شاہ زیب جیلانی پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے دنیا ٹی وی کے پروگراموں میں فوج کے خلاف بات کی ہے ۔
ایف آئی اے میں مقدمہ مولوی اقبال حیدر نامی ایک وکیل کی درخواست پر کراچی میں درج کیا گیا تھا ۔ مقدمے میں دنیا ٹی وی کے پروگرام ’آج کامران خان کے ساتھ‘ کے کو آرڈی نیٹر سینئر صحافی شاہ زیب جیلانی کو ملزم نامزد کیا گیا ۔
چھ اپریل کو درج کیے گئے اس مقدمے میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2017، 2018 اور گزشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو شاہ زیب جیلانی نے اس پروگرام میں بطور مہمان شرکت کر کے فوج اور پاکستان کی ریاست کے خلاف باتیں کیں ۔
ایف آئی اے کے سب انسپکٹر اکبر خان محسود کی دستخط شدہ دو صفحات کی ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ ملزم کے خلاف ابتدائی انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ اس نے آٹھ دسمبر کو پروگرام کے میزبان مسعود رضا کے ساتھ گفتگو میں فوج پر پولیٹیکل انجینئرنگ کا الزام لگایا ۔
مقدمے کے انکوائری افسر کے نوٹ کے مطابق ’ملزم نے پروگرام میں مجرمانہ نیت کے ساتھ فوج، آئی ایس آئی، الیکشن کمیشن اور آرمی چیف کے خلاف طنزیہ اور تضحیک آمیز گفتگو کی ۔‘
واضح رہے کہ درخواست گزار مولوی اقبال حیدر ایک طویل عرصے کے بعد اس مقدمے کے ذریعے منظرعام پر آئے ۔ ان کی شہرت عدالتوں میں غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے والے وکیل کی ہے اور سپریم کورٹ میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی ۔