مصر ی السیسی کے خلاف نکل آئے
Reading Time: 2 minutesمصر میں امریکی و سعودی حمایت یافتہ فوجی ڈکٹیٹر جنرل عبدالفتح السیسی کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں جس کے بعد فوج اور سیکورٹی اداروں نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق جمعے کی شب مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر فوجی ڈکٹیٹر کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
یہ احتجاج ایک آن لائن یا سوشل میڈیا کے ذریعے کی جانے والی اپیل پر کیا گیا ہے۔
پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور ان کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ مصر میں فوج کے خلاف اس طرح کے مظاہرے غیرمعمولی بات ہے تاہم حالیہ بدترین مہنگائی نے لوگوں کے صبر کے پیمانے کو لبریز کر دیا ہے۔
مبصرین کے مطابق فوج کی حکومت نے بدترین حکمرانی کے ریکارڈ توڑتے ہوئے مصریوں کو آئی ایم ایف کے ذریعے قرض اور مہنگائی کے دلدل میں پھنسا دیا ہے۔
یاد رہے کہ سنہ 2011 میں سابق فوجی ڈکٹیٹر کے خلاف قاہرہ کے التحریر اسکوائر کو آباد کر کے مصریوں نے تبدیلی لائی تھی جس کو عرب بہار قرار دیا گیا تھا۔
جمعہ کو مصریوں نے ”ارحل یاسیسی” (سیسی اب کوچ کرو) کے نعرے لگا کر جنرل فتح السیسی سے اقتدار سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ اس وقت مصر پر جنرل عبدالفتح السیسی کی حکومت ہے جنہوں نے اسلام پسند صدر محمد مرسی کو 2013 میں اقتدار سے ہٹا کر حکومت پر قبضہ کیا تھا۔