جسٹس فائز کی درخواست پر صدر کو نوٹس
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست پر صدر عارف علوی کو نوٹس جاری کیا ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں نو رکنی عدالتی بینچ نے جسٹس فائز کے خلاف صدارتی ریفرنس کی کارروائی روکنے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔
بینچ کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ منیر ملک کی طبیعت ٹھیک نہیں، ہم دیگر درخواست گزاروں کو بھی سنیں گے، آج بینچ میں ایک معزز جج موجود نہیں۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو روسٹرم پر بلایا اور کہا کہ اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کررہے ہیں، آپ اپنا جواب تیار کریں۔
عامر رحمان نے کہا کہ ہمیں مزید وقت نہیں چاہیے۔ درخواست گزار دلائل دیں ہم تحریری طور پر دلائل دیں گے۔ عدالت جو بھی تاریخ مقرر کرے گی ہم تیار ہوکر آئیں گے۔
جسٹس عمر نے کہا کہ یہ ہمارے برادر جج کا معاملہ ہے۔ ہم جو بھی کریں گے قانون و آئین کے مطابق کریں گے، لمبی مدت کے لیے التواء نہیں دیں گے۔ تمام درخواستوں کا ستر فیصد مواد ایک جیسا ہے۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی صدارتی ریفرنس کیخلاف آئینی درخواست پر صدر مملکت، وزیراعظم عمران خان اور سیکرٹری قانون کو نوٹس جاری کردیا
وزیر قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل، سپریم جوڈیشل کونسل کو بھی نوٹس جاری کیے گئے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ، چیئرمین ایسیٹ ریکوری یونٹ شہزاد اکبر، اور پرائم منسٹر سیکریٹریٹ کے علاوہ عبدالوحید ڈوگر اور وحید شہزاد بٹ کو بھی عدالت نے نوٹس جاری کر دیے گئے۔