قصور بچوں کے قتل کا ملزم گرفتار
Reading Time: 3 minutesپاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ چونیاں میں بچوں کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ ”آج دوپہر پریس کانفرنس کرنا چاہتا تھا تا ہم پھر کچھ شواہد کی تصدیق کیلئے پریس کانفرنس میں تاخیر کی گئی۔ اب 200 فیصد تصدیق ہو چکی ہے کہ زیادتی کے بعد چار بچوں کو قتل کرنے کے واقعہ میں ایک ہی ملزم ہے۔
وزیراعلی عثمان بزدار نے بتایا کہ ایک بچے کی لاش اور تین بچوں کی ہڈیوں سے ڈی این اے کے ذریعے ملزم کو شناخت کیا گیا ہے۔ 1649 مشکوک افراد کی جیوفینسنگ کی گئی جبکہ 1543 مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کئے گئے۔
عثمان بزدار نے کہا کہ چار بچوں کے قتل میں ملوث ملزم کا نام سہیل شہزاد ولد محمد اسلم ہے۔ 27 سالہ ملزم کے خلاف کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلے گا۔ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی اور تمام قانو نی تقاضے پورے کئے جا رہے ہیں۔
عثمان بزدار نے بتایا کہ ”پراسیکیوٹرجنرل کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ خودکیس کی پیروی کریں گے۔ میں خود ذاتی طور پر کیس پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لوں گا۔ غمزدہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔“
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چونیاں کو سیف سٹی پراجیکٹ سے منسلک کرنے کا حکم دے دیاہے اور چونیاں میں سپیشل برانچ کی نفری میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ قصور میں چائلڈ پروٹیکشن سنٹر بنایا جائے گا۔
عثمان بزدار نے کہا کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے موثر قانون سازی کی جائے گی۔ سوگوار خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، اسے پورا کریں گے۔ ملزم کی گرفتاری میں پولیس، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی، سپیشل برانچ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلی آفس، کابینہ کمیٹی امن و امان اور دیگر اداروں نے بہت محنت کی ہے، میں سب کو شاباش دیتا ہوں۔
وزیراعلی نے کہا کہ پولیس اصلاحات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں، جیسے ہی سفارشات فائنل ہوئیں اسے آپ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے جو کچھ کرنا ہے ہم خود کریں گے۔ قصور میں ہونے والے ایسے واقعات کی سٹڈی کروائی جائے گی۔ علمائے کرام کو بھی انگیج کیا جائے گا۔
عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ساہیوال کے واقعہ، صلاح الدین کیس اور چونیاں کے واقعہ پر بروقت کارروائی کی ہے۔
سانحہ ساہیوال میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی ہوئی اور ایف آئی آر درج کی گئی۔ اب قانو ن کے مطابق کارروائی چل رہی ہے۔ صلاح الدین کے خاندان کے مطالبے پر دوبارہ قبر کشائی کی گئی-
عثمان بزدار نے کہا کہ کوئی کام قانون سے بالا نہ کرتا ہوں نہ کوئی کرے گا۔ سب قانو ن کے اندر رہ کر ہی کام کرتے ہیں -عثمان بزدار
صلاح الدین کیس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لئے ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔
پنجاب پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ملزم سہیل شہزاد رانا ٹاؤن کا رہائشی ہے۔ ملزم نے جون 2019ء میں بارہ سالہ علی عمران سے زیادتی کی اور گلاگھونٹ کر قتل کیا۔
انسپکٹر جنرل پولیس نے کہس کہ اگست میں ملزم نے دو مزید بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا۔ ملزم غیر شادی شدہ اور تندور پر روٹیاں لگاتا ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ملزم سہیل شہزاد گرفتار ہوا اور اسے پانچ سال کی سزا ہوئی- انسپکٹر جنرل پولیس
ڈیڑھ سال کی سزا کاٹ کر ملزم جیل سے باہر آگیا۔ ملزم کو چونیاں سے گرفتار کیا گیا ہے۔