جیل سہولیات واپس لے لیں، شاہد خاقان
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جیل میں دی گئی سہولیات واپس لینے کی استدعا کی ہے۔
”مجھے سہولیات ملنے سےوزیراعظم اور وزیراعلی پریشان رہتے ہیں۔ اس لیے میں نے کہا انکی پریشانی ختم کر دوں میں سہولیات واپس کر دیتا ہوں۔“
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان سے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کی پریشانی دیکھی نہیں جاتی۔
ایک رپورٹر نے شاہد خاقان عباسی سے پوچھا کہ آپ سابق وزیراعظم ہیں سہولیات لینا آپ کا حق ہے۔ انہوں نے جواب دیا کہ ”مجھے سہولیات کی کوئی ضرورت نہیں سہولیات کی۔“
ان سے پوچھا گیا کہ کیا آزدی مارچ کا کوئی نتیجہ نکلے گا تو ان کا جواب تھا کہ ”اب تو آزادی ہی آزادی ہے۔“
عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کو اتوار کو ملنے کی اجازت دے دی ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ وکلاء سے بھی ملاقات کے لیے جیل حکام ایک دن مقرر کریں۔
عدالت نے جیل حکام سے شاہد خاقان عباسی کی میڈیکل رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ وکیل نے کہا کہ علاج کے حوالے سے جلد فیصلہ کیا جائے یہ نہ ہو کہ نواز شریف جیسا حال ہو جائے۔
شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے پوچھا کہ کیا ملزمان کا 14 دن سے زیادہ جوڈیشل ریمانڈ دیا جا سکتا ہے؟ جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے 14 دن سے زائد بھی ہو سکتا ہے۔ 14 دن کا ریمانڈ صرف مجسٹریٹ کی عدالت کے لیے ہوتا ہے۔