جج کے مسٹر حمزہ پکارنے پر عدالت میں ہنگامہ
Reading Time: 2 minutesلاہور کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اس وقت ہنگامہ کھڑا کیا جب جج نے حمزہ شہباز شریف کو کٹہرے میں بلانے کے لیے مسٹر حمزہ کہہ کر پکارا۔
احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت جج امجد نذیر چودھری نے کی۔
نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف ضمنی ریفرنس دائر کیا۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس میں حمزہ شہباز اور شہباز شریف ملزم نامزد ہیں۔
عدالت نے حمزہ شہباز کو کٹہرے میں طلب کیا تو ملزمان حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
جج امجد نذیر چودھری نے کہا کہ مسٹر حمزہ ادھر آئیں۔ جس پر حمزہ شہباز نے حیرت اور غصے سے جواب دیا کہ کیسے بات کر رہے ہیں؟۔
جج نے کہا کہ آپ عدالت کا ڈیکورم خراب کر رہے ہیں، آپ پریس کانفرنس کرنےآتے ہیں؟۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ آپ مجھ سے کیسے بات کر رہے ہیں؟۔
مسلم لیگ ن کے رانا مشہود نے جج سے کہا کہ آپ کی بہت عزت ہے اور حمزہ شہباز رکن صوبائی اسمبلی ہیں۔
جج نے کہا کہ عدالتی کارروائی کرنی ہے، جب تک حمزہ پیچھے بیٹے رہیں گے کیس نہیں چلے گا۔
جتنے بھی ملزم آتے ہیں 90، 90 روز ملزموں کو نیب کے پاس رکھے جاتے ہیں، رانا مشہود
لیگی وکلاء نے اس موقع پر حمزہ شہباز کے حق میں نعرے بازی اور کمرہ عدالت میں کھڑے ہوگئے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ”میں عدالت کا احترام کرتا ہوں، مگر آپ کے بات کرنے کا انداز ٹھیک نہیں لگا، میں ان لوگوں کو ساتھ نہیں لیکر آیا، جمگٹھے میں آ رہا ہوں، لوگ سلام کرتے ہیں اس کا جواب دینا اسلام میں ہے۔“
جج نے ہوچھا کہ شہباز شریف کہاں ہیں۔ وکیل نے کہا کہ ان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی ہے۔ اسمبلی سیشن ہے۔
جج نے کہا کہ کیا عوامی نوٹس کوئی اہمیت نہیں رکھتا، مجھے نہیں پتہ سیشن ہے یا نہیں ہے۔
وکیل نے کہا کہ آئندہ جب بھی حاضری معافی کی درخواست دائر کروں گا متعلقہ دستاویزات لگا دوں گا۔
رانا مشہود نے کہا کہ اس طرح تو قاتلوں کو بھی نہیں بلایا جاتا جیسے آپ نے حمزہ شہباز کو بلایا ہے۔ جج نے کہا کہ عدالت کا ڈیکورم سب سے پہلی چیز ہے۔
جج نے کہا کہ آئندہ حمزہ شہباز سیدھا کٹہرے میں آئے گا، اگر عدالت کا ڈیکورم خراب کریں گے تو اس طرح کام نہیں چلے گا۔
عدالت نے شہباز شریف کی رمضان شوگر ملز میں ایک روز کی حاضری معافی کی درخواست بھی منظور کر لی۔