قومی اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن گلے مل گئے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے حال ہی میں منظور کیے گئے گیارہ آرڈیننس/ قوانین اپوزیشن سے مفاہمت پر واپس لے لیے ہیں جس کے بعد پارلیمانی اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی واپس لے لی ہے۔
وفاقی حکومت نے سات نومبر کو گیارہ آرڈیننس منظور کیے تھے جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اگلے دن قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدام اعتماد جمع کروائی تھی۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے عجلت میں جاری اور منظور کیے گئے قوانین پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا جس کے بعد دونوں اطراف کے پارلیمانی رہنماؤں نے معاملے پر بات چیت کی تھی۔
تحریک انصاف کی حکومت کو قومی اسمبلی میں معمولی اکثریت حاصل ہے، اس لیے اس کی کوشش تھی کہ اپوزیشن ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لے تاکہ اسے ووٹنگ کے مرحلے پر کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اپوزیشن نے شرط عائد کی تھی کہ حکومت متنازع آرڈنینس واپس لے اور انہیں پارلیمان میں پیش کر ے۔
جمعہ کو حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے اعلان کیا کہ نو آرڈیننس واپس لے کر پارلیمان میں بحث کے لیے بل کے طور پر پیش کیے جائیں گے۔
حکومتی اعلان کے بعد اپوزیشن کی جانب سے مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف نے اعلان کیا کہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لی جا رہی ہے۔