وزیراعظم اور جسٹس فائز کی اہلیہ کے ٹیکس کا موازنہ
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کیخلاف جسٹس قاضی فائز عیسی کی اپیل پر سماعت کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ٹیکس کا تذکرہ، ایڈووکیٹ بابر ستار نے کہا جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ وزیراعظم عمران خان جتنا ٹیکس دیتی رہی ہیں، اگر وزیراعظم عمران خان مالی طور پر خود مختار ہیں تو جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ اپنے شوہر کے زیر کفالت کیسے ہیں؟
رپورٹ: ج ع
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دس رکنی فل کورٹ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ٹیکس کا زکر اس وقت ہوا جب جسٹس قاضی فائز عیسی کے وکیل ایڈووکیٹ بابر ستار نے کہا جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ نے 2010 میں ایک لاکھ چار ہزار روپے سے زائد ٹیکس دیا،جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ نے 2011 میں ایک لاکھ 83 ہزار جبکہ 2013 میں ایک لاکھ 47 ہزار ٹیکس دیا۔
اس کے بعد وزیراعظم کے ٹیکس کا موازنہ کرتے ہوئے ایڈووکیٹ بابر ستار نے کہا وزیراعظم عمران خان نے 2017 میں ایک لاکھ تین ہزار سے زائد ٹیکس دیا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ وزیراعظم عمران خان جتنا ٹیکس ادا کرتی رہیں،اگر وزیراعظم مالی طور پر خود مختار ہیں تو جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ زیر کفالت کیسے ہیں. اس پر جسٹس مقبول باقر نے مسکراتے ہوئے کہا آپ کی دلیل یہ ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ اتنی مالی طور پر خود مختار ہیں جتنا وزیراعظم. کمرہ عدالت میں بیٹھے افراد مسکرائے بغیر نہ رہ سکے. کیس کی سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ ہوگی۔