پاکستان

حکومت مشرف کو ہر صورت بچائے گی؟

نومبر 27, 2019 < 1 min

حکومت مشرف کو ہر صورت بچائے گی؟

Reading Time: < 1 minute

پاکستان میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کو سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خصوصی عدالت جمعرات کو سنگین غداری کیس کا فیصلہ نہیں سنا سکتی۔ 

عدالت نے وزارت داخلہ کو حکم دیا ہے کہ پانچ دسمبر تک سنگین غداری کیس میں پراسیکیوٹر تعینات کرے جبکہ خصوصی عدالت کو پرویز مشرف کے اعتراضات سننے کے لیے بھی کہا ہے۔

ہائیکورٹ میں وزارت داخلہ کی درخواست پر جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ خصوصی عدالت کی جانب سے سنگین غداری کیس کا فیصلہ رکوایا جائے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے خصوصی عدالت کی تشکیل اور پراسیکیوشن کی ٹیم پر بھی اعتراضات اٹھائے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے خصوصی عدالت کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن طلب کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ’چیف جسٹس کی مشاورت سے خصوصی عدالت کے ججز کا تقرر ہوتا رہا۔‘

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ’آپ کی درخواست ہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل درست نہیں اور اب آپ اپنے دلائل سے ہی اسے درست بتا رہے ہیں، پھر تو آپ کی درخواست ہی درست نہیں۔‘

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ’لگتا ہے حکومت اب پرویز مشرف کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ نہیں۔ آپ عدالت میں کیوں آئے ہیں اگر اس وقت غلطی کی تھی تو آپ یہ معاملہ متعلقہ فورم پر اٹھاتے۔‘

اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’خصوصی عدالت میں اس حوالے سے درخواست دائر کی گئی تھی جو کہ اب تک نہیں سنی گئی۔ 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے