ڈان اخبار کا ’نامعلوم افراد‘ کے ذریعے محاصرہ
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ملک کے سب سے معتبر میڈیا ادارے ڈان گروپ کے دفتر پر نامعلوم افراد کے حملے کی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مذمت کرتے ہوئے اسے فاشسٹ ہتھکنڈے قرار دیا ہے۔
پیر کی شام ڈان اخبار و ٹی وی چینل کے دفتر کے باہر نامعلوم افراد نے جمع ہو کر دروازوں پر قبضہ کیا اور کسی بھی شخص کو اندر جانے یا باہر آنے کی اجازت دینے سے روکے رکھا۔ ڈان انتظامیہ کی جانب سے ”کسی خبر سے دل آزاری“ پر معذرت کے بعد نعرے بازی کرنے والے اڑھائی گھنٹے بعد منتشر ہوگئے۔
پولیس طلب کیے جانے کے ایک گھنٹہ بعد پہنچی تاہم شرپسند عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی۔
ڈان نیوز نے دفتر کے باہر جمع ہونے والے افراد کے بارے میں کوئی خبر نشر نہیں کی تاہم ڈان میڈیا گروپ سے وابستہ صحافی سوشل میڈیا پر ٹویٹس کرتے رہے۔
دفتر کے باہر جمع ہونے والے عناصر اخبار کے خلاف اور فوج کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔
ڈان اخبار کے دفتر کے باہر میگا فون اٹھائے سفید داڑھے والے ایک شخص نے ’نامعلوم افراد‘ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’پاکستان، فوج اور اسلام مخالف عناصر کو ان کے ایجنڈے میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘
نامعلوم داڑھی والے مقرر نے کہا کہ ’یہ عناصر پاکستان کو دوبارہ دہشت گردی کی سرنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔‘
روزنامہ ڈان نے لندن برج حملے میں ملوث عثمان خان کو پاکستانی لکھا تھا۔ حکومت اور لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے اس خبر کی تاحال تردید نہیں کی۔