سوشل میڈیا پوسٹ پر پشتون لیکچرر گرفتار
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں پشتون تحفظ موومنٹ کے لیے ہمدردی رکھنے والے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی سائبر کرائم برانچ نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے پولٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کے لیکچرر اختر خان وزیر کو گرفتار کر کے عدالت سے ان کا جوڈیشل ریمانڈ حاصل کیا ہے۔
وزیرستان سے تعلق رکھنے والے اختر خان وزیر کو فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کی سائبرکرائم برانچ نے پیر اور منگل کی درمیانی شب علاقہ شیخ ملتون میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔
اختر خان وزیر عبدالولی خان یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ میں لیکچرر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے جب کہ ان کا شمار پی ٹی ایم (پختون تحفظ موومنٹ) کے رہنماؤں میں بھی ہوتا ہے۔
لیکچرر اختر وزیر کے وکیل شہاب خٹک کے مطابق اختر وزیر کو سائبرکرائم کی دفعہ 10اور دفعہ 11 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
ان دفعات میں کسی شخص کو سوشل میڈیا پر مذہبی اور سیاسی منافرت پھیلانے کا مرتکب ٹھہرایا جاتا ہے۔
پولیٹیکل سائنس کے لیکچرر اختر وزیر کو منگل کے روز پشاور کی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر پشاور جیل منتقل کیا گیا۔