’باہر جانے کی خواہش مریم کے دل میں ہی نہ رہ جائے‘
Reading Time: 2 minutesوزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کی درخواست سب کمیٹی کے پاس آئے گی تو وہ اپنی سفارشات کابینہ کے سامنے رکھے گی، جب تک کوئی ایسا مضبوط اور موثر جواز سامنے نہیں آتا تو مریم نواز کے باہر جانے کی حسرت سینے میں ہی دب جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بارہ نکاتی ایجنڈا پیش کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر بات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا قانون یا مثال نہیں ملتی کہ کوئی دوسرا شخص کسی بیمار کی تیمارداری کے لیے ملک سے باہر جائے ، نواز شریف اور بیٹے بیٹی اور ان گنت بہوئیں ہونے کے باوجود صرف ایک بیٹی پر انحصار کررہے ہیں، تو اس کا مطلب ہے باقی رشتوں پر عدم اعتماد ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم بھی عوام کو جواب دہ ہیں، جب تک مضبوط جواز نہیں دیا جاتا مریم کو باہر نہیں جانے دیا جائے گا،
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مفرور اور سزا یافتہ افراد کو میڈیا پر آ کر پاکستان کے قانون کا مزاق اڑانے والوں پر پابندی لگنی چاہیے، جرائم پیشہ اور سزا یافتہ افراد کو ٹی وی چینلز پر آنے سے روکنے کےلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا، وزیر اعظم نے وزیر قانون جرائم پیشہ افراد کو ٹی وی چینلز پر دکھانے سے روکنے کےلئے قانون سازی کا ٹاسک سونپا ہے۔
’کابینہ نے بھارتی لوک سبھا کی جانب سے بھارتی شہریت بارے پاس کردہ قانون کی مذمت کی ، قانون سازی کا پس پردہ مقصد کشمیر میں شہریت دینا ہے، بھارت کے اقدامات نے اس کا اصل چہرہ بے نقاب کیا ہے۔‘
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں حکومت کی پندرہ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا، وزیر اعظم نے وزارت پیٹرولیم کو ہدایت کی ہے کہ سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ نہ ہونے کا لائحہ عمل بنایا جائے۔
فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ حکومت نے گھریلو صارفین کو دو سو بارہ ارب کی سبسیڈی دی ہے،زراعت کے شعبوں کو فعال بنانے کے لیے سو ارب کی سبسیڈی دی جا رہی ہے، جبکہ بجلی کے 300 یونٹ تک کےصارفین کو245ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے مصنوعی طریقے سے مہنگائی اور روپے کی قدر کنٹرول میں رکھی، آئل گیس اور پٹرول کے شعبے میں حکومت کو 181ارب کا خسارہ ملا،کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف قوانین کو مزید موثر بنایا جائے گا، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف موثر کارروائیاں کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سکوک بانڈز کے اجراء پر کابینہ کے تحفظات کے بعد دوبارہ پیش کرنے کا کہا گیا ، اسلام آباد لوکل باڈی ایکٹ واپس لے لیا گیا اور دوبارہ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔