پاکستان

مشرف کے پانچ جرائم، پانچ بار موت کی سزا

دسمبر 20, 2019 2 min

مشرف کے پانچ جرائم، پانچ بار موت کی سزا

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت سنگین غداری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو 5 بار سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق پرویزمشرف پر عائد کی گئی فرد جرم میں پانچ جرائم تھے اور ہر جرم پر انہیں ایک بار سزائے موت سنائی گئی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے تین نومبر 2007 کو آئین پامال کیا اور ان پر آئین کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔

فیصلے کے مطابق پرویز مشرف پر آئین توڑنے، ججز کو نظر بند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترامیم، بطور آرمی چیف آئین معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کر کے آئین شکنی کے جرائم ثابت ہوئے۔

پرویز مشرف پر جن 5 الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی اس کے مطابق ان پر پہلا الزام یہ تھا کہ انہوں نے 3 نومبر 2007 کو چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا اور غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر ملکی آئین معطل کیا۔ آئین کی معطلی سنگین غداری کے زمرے میں آتی ہے۔

دوسرا الزام تھا کہ انہوں نے عارضی آئینی حکم نامہ (پی سی او) جاری کیا جس کے تحت غیرآئینی اور غیر قانونی طور پر صدر کو آئین میں ترمیم کے اختیارات حاصل ہوگئے جب کہ انہوں نے آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کو بھی معطل کیا جو کہ سنگین غداری ہے۔

مشرف پر تیسرا الزام یہ تھا کہ انہوں نے صدرمملکت کی حیثیت سے ججز کے لیے غیر قانونی اور غیر آئینی حلف نامہ جاری کیا تاکہ وہ پی سی او کے تحت حلف لے کر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں جو کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت اعلیٰ عدلیہ کے متعدد ججز کی معطلی کا سبب بنا۔ یہ بھی سنگین غداری کا اقدام تھا۔

چوتھا الزام تھا کہ انہوں نے آئین میں ترمیمی حکم نامہ جاری کیا جس سے آئین کی دفعات 175، 186 (اے) ، 198، 218، 270 (بی) اور 270 (سی) کی غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر ترمیم ہوئی جب کہ آرٹیکل 270 (اے اے اے) کو آئین میں شامل کیا گیا جو کہ بعد ازاں 18 ویں ترمیم کے ذریعے ختم کیا گیا، یہاں بھی جنرل (ر) مشرف نے آئین کو پامال کرکے سنگین غداری کا ارتکاب کیا۔

سابق ڈکٹیٹر پر پانچواں الزام تھا کہ انہوں نے  (دوسرا ترمیمی) آئینی حکمنامہ 2007 جاری کیا جس کے تحت غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر آئین میں ترمیم ہوئی، یہاں بھی پرویز مشرف نے آئین کو پامال کرکے سنگین غداری کی۔

سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ نومبر 2013 میں درج کیا تھا۔ یہ مقدمہ پرویز مشرف پر آرمی چیف کی حیثیت سے تین نومبر 2007ء کو ملک کا آئین معطل کر کے ایمرجنسی لگانے کے اقدام پر درج کیا گیا تھا۔

خصوصی عدالت 20 نومبر 2013 کو قائم کی گئی جس نے 31 مارچ 2014 کو پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی تھی۔

پاکستان کے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت آئین کو توڑنے کو ریاست سے ’سنگین بغاوت‘ کا جرم قرار دیا گیا ہے اس کی سزا پارلیمنٹ نے عمر قید یا موت تجویز کی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے