پاکستان

بے نظیر قتل کیس میں سزا پانے والا افسر کہاں ہے؟

دسمبر 27, 2019 2 min

بے نظیر قتل کیس میں سزا پانے والا افسر کہاں ہے؟

Reading Time: 2 minutes

آج ستائیس دسمبر، پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی بارہویں برسی کا دن ہے۔ سابق وزیراعظم کے قتل پر انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے میں سزا پانے والے افسران کی اپیلیں عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہیں اور سزا پانے والا ایک پولیس آفیسر راولپنڈی میں ایم عہدے پر تعینات ہے۔

لیاقت باغ راولپنڈی میں بے نظیر بھٹو کے قتل کو بارہ سال گزر گئے اور قتل کیس میں نامزد ملزمان میں سے ایک افسر اب راولپنڈی میں ہی اہم عہدے پر تعینات ہیں۔

آج راولپنڈی میں بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری لیاقت باغ میں پی اپنی جماعت کے جلسے سے خطاب کریں۔

سکیورٹی حکام اور حکومت نے اس جلسے کی اجازت نہیں دی لیکن پیپلز پارٹی نے عدالت سے اجازت نامہ حاصل کیا۔

سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو شہید کا قتل کیس 9سال8 ماہ 4 دن انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں زیر سماعت رہا۔ سماعت کے دوران استغاثہ نےآٹھ چالان پیش کیے۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے بے نظیر قتل کیس میں نامزد رفاقت حسین اور شیر زمان حسنین گل سمیت سات ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کیا جبکہ سابق سی پی او راولپنڈی ڈی آئی جی سعود عزیز اور ایس پی راول ڈویژن خرم شہزاد کو مجموعی طور پر سترہ سترہ سال قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
کیس میں سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو عدالت نے اشتہاری قرار دیا اور ان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کے احکامات دیے تھے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی نے ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں ملزمان کے بری ہونے خلاف اور پولیس افسران کی سزائیں بڑھانے کے لیے اپیلیں دائر کیں۔

انسداد دہشتگردی عدالت سے سزا پانے والے دونوں پولیس افسران ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوئے، جن کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں۔ ضمانت پر رہا ہونے والے ایس پی خرم شہزاد راولپنڈی میں ایس ایس پی سپیشل برانچ تعینات ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے