پختونخوا اسمبلی میں خواتین کا خاموش احتجاج
Reading Time: < 1 minuteعظمت گل ۔ صحافی / پشاور
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں خواتین اراکین نے بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف ایوان میں کھڑے ہو کر خاموش احتجاج کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر جنسی تشدد کی روک تھام کے لئے اقدامات تجویز کیے جائیں۔
خاموش احتجاج کے دوران خواتین اراکین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبہ درج تھا کہ ملزم شمس الدین جو مانسہرہ میں بچے کے ساتھ جنسی تشدد کے کیس میں گرفتار ہوا ہیں اس کو سرعام پھانسی دی جائے۔
خواتین اراکین ایوان میں اس وقت تک کھڑی رہیں جب تک سپیکر نے پارلیمانی کمیٹی کا اعلان نہیں کیا۔
خواتین اراکین کے احتجاج اور مطالبے پر سپیکر نے پیر کے اجلاس کے تمام سیشن کا ایجنڈا مؤخر کر کے بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے ایوان میں بحث کرانے کا فیصلہ کیا جس تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں سے مانسہرہ میں پیش آئے واقعہ کی مذمت کی۔
بعد ازاں بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات تجویز کرنے اور قوانین میں ترامیم کی سفارشات کی تیاری کے لیے سپیکر پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کی۔