پاکستان پاکستان24

لاہور جلسے میں تقاریر نہیں شرکا کی تعداد اہم ہے؟

دسمبر 13, 2020 2 min

لاہور جلسے میں تقاریر نہیں شرکا کی تعداد اہم ہے؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں حکومت مخالف اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں کے اتحاد ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لاہور میں مینار پاکستان پر جلسے میں شرکت کرنے والے کارکنوں کی تعداد پر سیاسی مبصرین اور مخالفین کی نظر ہے۔

‏پی ڈی ایم کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار حسین نے جلسے میں قرارداد پیش کی کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اگر کوئی الزام نہیں تو انہیں رہا کیا جائے سب نے ہاتھ اٹھا کر ۔قرارداد کی حمائت کی

حکومت کے ترجمانوں کے علاوہ سیاسی صورتحال پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار بھی کہہ رہے ہیں کہ جلسہ گاہ میں شرکا کی تعداد کا اس بات کا تعین کرے گی کہ اپوزیشن لوگوں کو متحرک کر پائی ہے یا نہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے اور لاہور میں مسلم لیگ ن کا بہت بڑا ووٹ بینک ہے جس نے حکومت کے خلاف تحریک کا رخ متعین کرنا ہے۔

جلسے سے قبل پنڈال آنے والے کارکنوں سے مسلم لیگ کی رہنما مریم نواز نے ماسک پہننے کے لیے کہا ہے۔

اتوار کو ایک ٹویٹ میں مریم نواز نے اس حوالے سے کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنی اور دوسروں کی وبا سے حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

دوسری جانب پنجاب کے وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے جلسے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی اور اب اپوزیشن جماعتیں اپنے کارکنوں کو باہر لا کر دکھائیں۔

انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ”حکومت کی جانب سے جلسے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی گئی جس سے جھوٹوں کی راجکماری کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوا۔ البتہ قانون کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا جائے گا۔“

ادھر پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے وہ تاریخی اجتماع کریں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے