تیز ترین کورونا ٹیسٹ، اب صرف ایک منٹ میں کیسے؟
Reading Time: 2 minutesجدید پی سی آر سے ٹیسٹ سے تیز اور نئے مواد سے کیے تجزیے سے بھی مستند، اب کورونا کے مثبت ہونے کا پتا چلانے کے لیے چار ٹانگوں اور ایک لتھڑی ہوئی ناک والے کتے دستیاب ہیں۔
کورونا کے وائرس کا پتا چلانے کے لیے سدھائے گئے ان کتوں کی حِس انتہائی تیز ہے اور یہ صرف ایک منٹ میں بتا دیتے ہیں کہ کس مسافر کو عالمی وبا چمٹ چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق کتوں کی جانب سے کیے گئے ٹیسٹ سو فیصد مستند نتائج دیتے ہیں اور اس کی وجہ بظاہر یہ ہے کہ کورونا کے وائرس کے شکار افراد سے مخصوص بو آتی ہے جو یہ کتے فوراَ پہچان لیتے ہیں۔
دوسری جانب سنگاپور میں حکام نے عبوری طور پر کورونا ٹیسٹ کے نئے طریقہ کار منظوری دی ہے جس کے تحت کسی بھی شخص کے سانس کا ایک منٹ میں تجزیہ کر کے نتائج دیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق مقامی یونیورسٹی کے ایک پراجیکٹ کے تحت ایک ٹیوب کے دہانے پر ٹیسٹ کرانے والے کو پھونک مارنا ہے جس کا مشین کسی ایسے شخص کے سانس سے موازنہ کرے گی جو کورونا میں مبتلا رہ چکا ہو اور اس تجزیہ کا نتیجہ بھی ایک منٹ کے اندر سامنے آ جائے گا۔
سنگاپور کے حکام کے مطابق اس ٹیسٹ کے لیے کسی بھی قسم کے تربیت یافتہ طبی عملے کی ضرورت بھی نہیں ہے اور کوئی بھی شہری کمپیوٹر پر اس کے نتائج دیکھ سکے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران کورونا کی عالمی وبا نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا ہے اور ویکسین سامنے آنے کے باوجود انفیکشن کی شرح کم نہیں ہو رہی جبکہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرانے کا دورانیہ دنیا کے کئی ملکوں میں تاحال پانچ گھنٹے سے زیادہ ہے
پاکستان میں کورونا کے ٹیسٹ کے نتائج کم از کم پانچ گھنٹے میں دستیاب ہوتے ہیں جبکہ اس کے لیے کم سے کم چار ہزار روپے درکار ہوتے ہیں۔