فیچر کالمز

جس زمین پر ہم اور تم بستے ہیں

ستمبر 4, 2021 < 1 min

جس زمین پر ہم اور تم بستے ہیں

Reading Time: < 1 minute

جس زمین پر ہم اور تم بستے ہیں
رزق مہنگا ہے جسم سستے ہیں
یہاں منصف سر چڑھ کر بولتا ہے
عدل خاموش ہے فیصلے ہنستے ہیں
یہاں بادشاہ اندھا عوام بہرے ہیں
اور وزیر محض پھبتیاں کستے ہیں
یہاں گدھ زندہ جسموں کو نوچتے ہیں
اورمردہ جسموں کو ناگ ڈستے ہیں
یہاں محافظ نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
اور ہاتھ لہو دیکھ کر ہنستے ہیں
یہاں سدا سے قحط سالی ہے
خشک لب اک بوند کو ترستے ہیں
یہاں پھولوں کا رنگ نیلا ہے
اڑتی تتلوں کے پر جلتے ہیں
یہاں شیطان نیکی کرتا ہے
اور فرشتے گناہ جنتے ہیں
یہاں بت کدے پر راون راج ہے
رام و شنکر بتوں میں ہنستے ہیں
یہاں مکتب میں جہل بکتا ہے
علم روتا ہے معلم ہنستے ہیں
جس زمین پر ہم تم بستے ہیں
رزق مہنگا ہے جسم سستے ہیں

نظم۔خرم بٹ

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے