عالمی خبریں

گاڑیوں کا استعمال کم کرنے کی ہدایت، دہلی میں سموگ ڈراؤنا خواب بن گئی

نومبر 13, 2021 2 min

گاڑیوں کا استعمال کم کرنے کی ہدایت، دہلی میں سموگ ڈراؤنا خواب بن گئی

Reading Time: 2 minutes

انڈیا میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے والے بورڈ نے ریاستوں اور مقامی حکومتوں کو سموگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے اور ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اردگرد کے علاقوں میں فصل کاٹنے کے بعد لگائی جانے والی آگ کی وجہ سے دہلی میں سموگ کی مہلک تہہ جمی ہوئی ہے۔

فیڈرل پالیوشن بورڈ کے مطابق سموگ کی وجہ سے حد نظر کم ہو گیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈکس 470 پر آ گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ سموگ صحت مند لوگوں کو متاثر کرے گی اور پہلے سے بیمار افراد کو اور زیادہ متاثر کرے گی۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران فضائی آلودگی بہت زیادہ ہو گی اور ریاستیں کو ہنگامی اقدامات کرنے کا کہا گیا ہے جس میں سکولوں اور تعمیرات کو بند کرنا شامل ہے۔

جاری کیے سرکلر میں کہا گیا کہ حکومتی اور نجی دفاتر پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال 30 فیصد کم کریں اور شہریوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ کم سے کم گھروں سے باہر نکلیں۔

دہلی کی فضا میں زہریلے عنصر پی ایم 2.5 کی اوسط 329 مائکرو گرام فی کیوبک میٹر ہے جبکہ حکومت کی جانب سے 60 مائکرو گرام فی کیوبک میٹر کو محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
پی ایم 2.5 عنصر اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ وہ آسانی سے پھیپھڑوں اور خون میں داخل ہو جاتا ہے اور سانس کی

بیماریوں کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کے کینسر کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
ارتھ سائنس وزارت کے غفران بیگ نے بتایا کہ ’یہ ایک ڈراؤنا خواب بنتا جا رہا ہے۔‘

انڈین حکومت کی جانب سے فصلوں کو لگائی جانے والی آگ کو روکنے کے لیے اربوں روپے خرچ کیے گئے لیکن کوئی خاص فرق نہیں پڑا ہے۔

دہلی کو سموگ، گاڑیوں کے دھویں، کوئلے کے پلانٹ اور فیکڑیوں سے نکلنے والے دھویں کی وجہ سے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے