ٹیک کمپنیوں پر کریک ڈاؤن، چین کے علی بابا کا منافع 81 فیصد کم
Reading Time: < 1 minuteچین کی حکومت کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کے نتائج سامنے آئے ہیں اور علی بابا گروپ کے سہ ماہی منافع میں81 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے.
چین کے سرکاری میڈیاکے مطابق چینی کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران صدر شی جن پنگ نے ملکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر کنٹرول سخت کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا تھا۔
شی جن پنگ نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد ‘غیر معقول سرمائے کی توسیع کو روکنا اور بےحساب ترقی سے نمٹنا ہے’۔
واضح انتباہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اُن کمپنیوں کے خلاف مہم کو دوگنا کریں گے۔ شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سوشلسٹ مارکیٹ کی معیشت کو بہتر بنانے اور عام لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔
‘
عام لوگوں کی خوشحالی’ کا نعرہ شی جن پنگ کی حکومت کا نیا نعرہ ہے۔
چین کے صدر کے مطابق وسائل کی دوبارہ تقسیم اور کمپنیوں کے درمیان مقابلہ بڑھانے کے لیے یہ ضروری تھا۔
‘گروپو ہورمیگا’ کے آئی پی او پر پابندی کے بعد حکومت نے دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بھی کئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ کمپنیاں ای کامرس ، ٹرانسپورٹیشن ، فن ٹیک ، ویڈیو گیمز اور آن لائن تعلیمی کاروبار سے وابستہ ہیں۔