امریکہ کا بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ پر غور: صدر بائیڈن
Reading Time: < 1 minuteامریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک چین میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپک گیمز کے سفارتی بائیکاٹ پرغور کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات میں صدر جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بیجنگ اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں۔
سرمائی اولمپکس چین کے دارالحکومت میں اگلے سال فروری میں منعقد ہوں گے۔
خیال رہے وائٹ ہاؤس عام طور پر اولمپکس کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھیجتا ہے۔ اگر صدر بائیڈن اولمپکس گیمز کے سفارتی بائیکاٹ کا فیصلہ کرتا ہے تو واشنگٹن اپنا وفد بیجنگ نہیں بھیجے گا۔
بائیڈن کا بیان چینی صدر شی جنپنگ کے ساتھ تین دن قبل ہونے والی ورچول میٹنگ کے بعد آیا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے کہا تھا کہ وہ حادثاتی تصادم سے بچنے اور خطے میں استحکام یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے حکام نے بتایا تھا کہ اولمپکس کے بائیکاٹ کا ایشو صدر شی اور بائیڈن کے درمیان میٹنگ کے دوران نہیں اٹھایا گیا تھا۔
تاہم بائیڈن پر اندرون ملک بہت زیادہ دباؤ ہے کہ وہ چین کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت موقف اپنائیں.
خیال رہے منگل کو امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ واشنگٹن بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں سینیئرحکام کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ توقع ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن جلد ہی حکام کو گیمز میں نہ بھیجنے کی سفارش کی منظوری دیں گے۔