عالمی خبریں

یوکرین پر حملے کے لیے روس کے ڈیڑھ لاکھ فوجی سرحد پر تعینات

دسمبر 4, 2021 2 min

یوکرین پر حملے کے لیے روس کے ڈیڑھ لاکھ فوجی سرحد پر تعینات

Reading Time: 2 minutes

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے لیے یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی کو ’بہت مشکل‘ بنا دیا جائے گا۔

امریکی خبر ایجنسی اے پی کے مطابق امریکی انٹیلی جنس حکام اس بات پر قائل ہیں کہ روس، یوکرین کے خلاف ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جو آئندہ برس کے شروع میں ہوسکتا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نئی انٹیلی جنس معلومات میں بتایا گیا ہے کہ روس اپنے ایک لاکھ 75 ہزار فوجی تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے اور ان میں سے آدھے پہلے ہی یوکرین کی سرحد کے قریب مختلف مقامات پر تعینات کیے جا چکے ہیں۔

یہ نئی معلومات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب روس نے امریکہ سے یہ یقین ضمانت مانگی ہے کہ یوکرین کو نیٹو اتحاد میں شمولیت اختیار نہیں کرنے دی جائے گی۔
امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس حکام نے ممکنہ حملے سے قبل روس کی جانب سے یوکرین اور نیٹو کو بدنام کرنے کے لیے پراکسی اور میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے پروپیگنڈے میں اضافہ بھی دیکھا گیاہے۔
جمعے کو کیمپ ڈیوڈ میں صدر جو بائیڈن نے روس کی اشتعال انگیزی کے حوالے سے دوبارہ اپنی تشویش کو دہرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم کافی عرصے سے روس کے اقدامات سے آگاہ ہیں اور میرا خیال ہے کہ ہم پوتن کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنے جارہے ہیں۔‘
’اگر حقیقت میں پوتن اس طرح کا کوئی حملہ کرتے ہیں تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔‘

امریکی حکام اور امریکہ کے سابق سفارت کار کہتے ہیں کہ ولادیمیر پوتن واضح طور پر ممکنہ حملے کے لیے راہ ہموار کررہے ہیں، تاہم یوکرین کی فوج ماضی کے مقابلے میں آج بہتر طور پر مسلح ہے۔

یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے جمعے کے روز قانون سازوں کو بتایا کہ ’یوکرینی سرحد اور روس سے منسلک کرائمیا کی سرحد پر 94 ہزار 300 روسی فوجی تعینات ہیں۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان جنوری میں ’بڑے پیمانے پر‘ تصادم ہوسکتا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے