طالبان کی سرحدی باڑ لگانے والے پاکستانی فوجی اہلکاروں کو جنگ کی دھمکی
Reading Time: 2 minutesافغان طالبان کے سرحد پر تعینات جنگجوؤں نے بین الاقوامی سرحد پر باڑ لگانے پر پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو دھمکی دے کر روکا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے بعد طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق افغان حکام نے بدھ کے روز کہا کہ ’افغانستان میں طالبان فوجیوں نے پاکستانی فوج کی طرف سے دونوں ممالک کی سرحد پر حفاظتی باڑ لگانے کے عمل کو روکا۔‘
افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا کہ ’طالبان فورسز نے اتوار کے روز پاکستانی فوج کو مشرقی صوبے ننگرہار کے ساتھ ایک ’غیر قانونی‘ سرحدی باڑ لگانے سے روک دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ اب سب کچھ معمول پر آ گیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق دوسری جانب پاکستانی فوج نے اس واقعے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ طالبان سپاہیوں نے خاردار تاروں کے بنڈل اٹھائے ہوئے ہیں اور ایک سینیئر طالبان اہلکار سامنے پہاڑ پر سیکورٹی پوسٹوں پر تعینات پاکستانی فوجیوں کو پشتو زبان میں خبردار کر رہا ہے کہ ’وہ دوبارہ سرحد پر باڑ لگانے اور اپنی چوکی سے نیچے اترنے کی کوشش نہ کریں۔‘
روئٹرز اس ویڈیو کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔
طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ ’وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ سابق امریکی حمایت یافتہ افغان حکومتوں اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی خرابی کی ایک بڑی وجہ باڑ لگانا تھا۔
روئٹرز کے مطابق حالیہ تعطل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اسلام آباد سے قریبی تعلقات کے باوجود یہ معاملہ طالبان کے لیے ایک متنازع معاملہ ہے۔
یہ واقعہ اس دن پیش آیا جب دنیا بھر سے غیر ملکی مندوبین اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے لیے جمع ہوئے تھے تاکہ افغانستان میں رونما ہونے والی انسانی تباہی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔