پاکستان

فیض آباد دھرنا کیس فیصلہ کیا تھا، نظرثانی اور عمل درآمد کتنا آسان؟

ستمبر 28, 2023

فیض آباد دھرنا کیس فیصلہ کیا تھا، نظرثانی اور عمل درآمد کتنا آسان؟

سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں مشہور زمانہ فیض آباد دھرنا کیس فیصلے پر دائر نظرثانی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔

جمعرات کو ہونے والی اس سماعت سے قبل آٹھ میں سے دو درخواست گزار اپنے مؤقف سے پھر گئے ہیں۔

انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی اپنی نظرثانی درخواستیں واپس لے چکے ہیں۔

دیگر چھ میں وزارت دفاع، الیکشن کمیشن، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، اعجاز الحق اور شیخ رشید اس وقت عدالت کے سامنے ہیں۔

سپریم کورٹ نے اس کیس کے فیصلے میں پاکستان کی مسلح افواج کی قیادت کو ایسے تمام افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی جنھوں نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی بھی طریقے سے کسی بھی سیاسی کام میں حصہ لیا۔

یاد رہے کہ اس کیس میں سپریم کورٹ کا بینچ جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب پر مشتمل تھا اور فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب نے لکھا ہے اور جسٹس مشیر عالم نے ان کے ساتھ اتفاق کیا تھا ۔

اس فیصلے پر نظر ثانی کے لیے درخواستیں سنہ 2019 میں دائر کی گئیں مگر تاحال ان کی سماعت نہیں ہوئی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بطور چیف جسٹس حلف اُٹھانے کے بعد درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا۔

فیصلے میں آئین پاکستان کے تحت مختلف بنیادی آئینی حقوق کا جائزہ لینے کے بعد مختلف ممالک کے خفیہ اداروں کے حوالے سے قوانین کا جائزہ لیا اس ضمن میں برطانیہ، کینیڈا، امریکہ ، نیوزی لینڈ ، آسٹریلیا اور ناروے کا تقابلی جائزہ اور اس حوالے سے پاکستان کی تاریخ پر بھی بحث کی گئی۔

میڈیا کے کردار، سیاسی جماعتوں کے ضابطہ اخلاق اور پیمرا کے کردار کی بھی نشاندہی فیصلے کا حصہ ہے۔

فیصلے کے مطابق قانون میں بتائی گئی شرائط کے مطابق پاکستان شہریوں کو سیاسی جماعت بنانے اور کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کی اجازت ہے۔

پاکستان کے شہریوں کو معقول شرائط کے ساتھ اس حد تک مظاہروں کی اجازت ہے کہ ان کے مظاہروں کی وجہ سے دوسرے شہریوں کی زندگیاں اجیرن نہ ہوں۔

مظاہروں کی آڑ میں قومی شاہراہیں بلاک کرکے دوسروں کو شاہراہوں کے استعمال سے روکنے اور ان کی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے والوں کو قانون کی روشنی میں کٹہرے میں لایا جائے اور جائز سزا دی جائے۔

نظرثانی کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار عدالت کو موجودہ سیاسی صورتحال سے بھی آگاہ کر سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی اور شیخ رشید اپنے تحفظات سے بھی چیف جسٹس قاضی فائز آگاہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے