عالمی خبریں

افغانستان کا غیرقانونی طور پر مقیم افغانوں کو مہلت دینے کا مطالبہ

نومبر 2, 2023 2 min

افغانستان کا غیرقانونی طور پر مقیم افغانوں کو مہلت دینے کا مطالبہ

Reading Time: 2 minutes

افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستان سے افغان باشندوں کی وطن واپسی کے لیے مزید مہلت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

طالبان حکومت نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ دستاویزات کے بغیر مقیم افغان باشندوں کو وطن واپسی کے لیے کچھ مزید مہلت دے کیونکہ ہزاروں افراد ملک بدری کے خطرے سے بھاگ کر افغانستان آرہے ہیں جس سے سرحدی چوکیوں پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ ’ملک میں 17 لاکھ افغان غیرقانونی طور پر مقیم ہیں جنہیں رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کے لیے یکم نومبر 2023 کی ڈیڈلائن دی گئی تھی۔‘

حکومت پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ ’یکم نومبر کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو جبری بے دخل کردیا جائے گا۔‘

تاہم حکام نے واضح کیا ہے کہ ’رجسٹرڈ پی او آر کارڈ ہولڈرز کے غیر رجسٹرڈ کنبہ کے ارکان، جن کے پاس فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ (ایف آر سی ہیں)، کو ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔‘

پاکستان کے سرحدی حکام کے مطابق ’یکم نومبر 2023 کی ڈیڈلائن دیے جانے کے بعد اکتوبر سے اب تک ایک لاکھ 30 ہزار افغان ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں جس سے کراسنگ پوائنٹس کے دونوں اطراف دباؤ بڑھ گیا ہے۔‘

قندھار کے محکمہ امور و آبادکاری مہاجرین کا کہنا ہے کہ ’گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پاکستان سے سپین بولدک کے راستے 7 ہزار افغان شہری وطن واپس آچکے ہیں۔‘

طالبان حکام نے پاکستان اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کئی دہائیوں کی جنگوں اور تنازعات کے دوران ملک چھوڑنے والے لاکھوں افغان باشندوں کی میزبانی کی ہے۔

تاہم منگل کو رات گئے ایک بیان میں افغان حکام نے یہ بھی کہا کہ ’پاکستانی حکام افغان باشندوں کو مختصر نوٹس پر زبردستی ملک بدر نہ کریں بلکہ انہیں تیاری کے لیے وقت دیں۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے