سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد ملالہ کا اسرائیل مخالف بیان
Reading Time: 2 minutesسوشل میڈیا پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کی شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد نوبل انعام یافتہ پاکستانی سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔
ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں غزہ میں فلسطینیوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک منصوبے پر کام کرنے اور اس حوالے سے ایک ویڈیو بیان سامنے آنے پر ملالہ یوسفزئی تنقید کی زد میںتھیں.
ہیلری کلنٹن اور ملالہ یوسفزئی ’سَف‘ کے نام سے نیویارک میں جاری ایک براڈوے شو میں مل کر کام کر رہی ہیں۔
’سَف‘ کے معنی ووٹ دینے کا حق ہے۔
براڈوے شو 1900 کی دہائی کے اوائل سے شروع ہونے والی ووٹ کے حق کے لیے لڑنے والی خواتین کی مہم کے بارے میں ہے اور ملالہ یوسف زئی پہلی بار اس شو کا حصہ بن رہی ہیں۔
ملالہ یوسف زئی کی جانب سے ہیلری کلنٹن کے پروجیکٹ کا حصہ بننے پر انہیں سوشل میڈیا صارفین نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم صارفین ان کی حمایت میں بھی سامنے آئے تھے۔
ملالہ یوسفزئی نے ایکس پر لکھا کہ ’میں چاہتی ہوں کہ غزہ کے شہریوں کے لیے میری حمایت کے حوالے سے کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ ہمیں یہ سمجھنے کے لیے کہ جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے، مزید لاشیں، سکولوں پر بمباری اور بھوک سے مرتے بچوں کو دیکھنے کی ضرورت نہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اسرائیلی حکومت کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کرتی ہوں اور کرتی رہوں گی۔‘
گذشتہ برس اکتوبر میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں کئی مظاہرے ہوئے۔
سوشل میڈیا صارفین کا الزام ہے کہ ملالہ یوسفزئی ایسی خاتون کے ساتھ کام کررہی ہیں جو غزہ میں ’نسل کشی میں ملوث ہیں۔‘
پاکستان کی مشہور کالم نگار مہر تارڑ نے بدھ کو ایکس پر لکھا کہ ’ملالہ یوسفزئی کا ہیلری کلنٹن کے ساتھ مل کر کام کرنا، جو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے امریکہ کی واضح حمایت میں کھڑی ہیں، انسانی حقوق کارکن کے طور پر ان کی ساکھ کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔‘