قدامت پرست فرانس کی نمائندگی نہیں کرسکتا:امباپے
Reading Time: 2 minutesممتاز فرنچ فٹ بالر اور فرانس کی قومی ٹیم کے کپتان کلیان امباپے نے اتوارکوپریس کانفرنس سے خطاب کے دوران جب ملک کی سیاست پر بات کی تو فرانس میں ہلچل مچ گئی ـ.
امباپے اس وقت دنیا کے چند مہنگے ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں ـ جلد ہی وہ رئیل میڈرڈ کے پرستاروں کو کلب کی جرسی میں نظر آئیں گے .ـ
انہوں نے کہا "انتہا پسند رائٹ ونگ اقتدار کے قریب پہنچ چکے ہیں ـ میں ایک ایسے ملک کی نمائندگی نہیں کرسکتا جو میری یا ہماری اہمیت کا قائل نہ ہو” ـ مزید کہا "فرانس کے عوام کو بھاری تعداد میں نکل کر ووٹ دینا چاہیے، ان کا ووٹ نسل پرستی اور تعصب و نفرت کے خلاف ہونا چاہیے” ـ
انہوں نے کسی مخصوص سیاسی جماعت کا نام تو نہ لیا لیکن ان کا واضح اشارہ رائٹ ونگ پارٹی "نیشنل ریلی (RN) کی جانب تھا ـ نیشنل ریلی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کھلاڑی معروضی حالات سے نہ واقف ہیں اور نہ ہی وہ فرانس کے مسائل سمجھتے ہیں اس لئے انہیں عوام کو لیکچر دینے سے گریز کرنا چاہیے ـ
افریقی نژاد (کیمرون) امباپے کو عام طور پر غیر سیاسی سمجھا جاتا ہے اس لئے ان کی جانب سے فٹ بال پلیٹ فارم کو استعمال کرکے رائٹ ونگ کے خلاف پوزیشن لینے کو غیر متوقع سمجھا جا رہا ہے ـ یورو کپ کے دوران فرانس کے اسٹار کھلاڑی کی جانب سے اس طرح کھلے عام لیفٹ ونگ کی حمایت نے رائٹ ونگ کو مشکل میں ڈال دیا ہے ـ
فرنچ فٹ بال فیڈریشن نے قومی ٹیم کے کپتان کلیان امباپے کے بیان کے تناظر میں موقف اختیار کیا ہے کہ کھلاڑی رائے کے اظہار میں آزاد ہیں، فیڈریشن ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کرسکتی تاہم فیڈریشن وضاحت کرتی ہے کہ ادارہ کسی بھی سیاسی معاملے میں نیوٹرل ہے ـ
واضح رہے فرانس میں رواں ماہ انتخابات ہونے والے ہیں۔
۔ ذوالفقار علی ذلفی