پاکستان

کراچی میں احمدیہ کمیونٹی کی عبادتگاہ پر حملہ، ایک شہری قتل

اپریل 18, 2025 < 1 min

کراچی میں احمدیہ کمیونٹی کی عبادتگاہ پر حملہ، ایک شہری قتل

Reading Time: < 1 minute

کراچی پولیس کے حکام نے بتایا ہے جمعے کے روز مشتعل ہجوم نے پاکستان کی مظلوم احمدیہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کو تشدد سے ہلاک کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کی دوپہر سینکڑوں بنیاد پرست اسلام پسندوں نے ملک کے بندرگاہی شہر کراچی میں احمدیہ کمیونٹی کی ایک عبادت گاہ کو گھیر لیا تھا۔

پولیس کے مطابق ہجوم جس میں بہت سے لوگ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سے تعلق رکھنے والے تھے، صدر محلے کی تنگ گلیوں میں نعرے لگاتے ہوئے مشتعل ہو گئے کہ احمدی مبینہ طور پر جمعے کی نماز پڑھ رہے ہیں۔

ایک سینیئر پولیس اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ احمدیہ کمیونٹی کے ایک رکن کو اس وقت مار دیا گیا جب ہجوم نے اسے احمدی شہری کے طور پر شناخت کیا۔

ہجوم نے مقتول پر لاٹھیوں اور اینٹوں سے حملہ کیا۔

سینئر مقامی پولیس اہلکار نے بتایا کہ "ہجوم میں کئی مذہبی جماعتوں کے ارکان شامل تھے۔”

پولیس اہلکار محمد صفدر نے کہا کہ پولیس نے تقریباً 25 احمدیوں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر حراست میں لے لیا۔

جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے ایک صحافی نے 600 افراد پر مشتمل نعرے بازی کرنے والے ہجوم کے ساتھ گفت و شنید کے بعد ایک جیل وین کو پولیس کی گاڑیوں کے ذریعے احمدی مردوں کو لے جاتے ہوئے دیکھا۔

احمدیہ کمیونٹی کو پاکستانی حکومت کی طرف سے غیرمسلم سمجھا جاتا ہے اور کئی دہائیوں سے ان کے خلاف مذہبی شدت پسند کارروائیاں کرتے آئے ہیں لیکن حالیہ برسوں میں دھمکیوں اور حملوں میں تیزی آئی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے