علی ظفر کا جواب اور میشا
Reading Time: 2 minutesگلوکار علی ظفر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے میشا شفیع کے جنسی ہراساں کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے ۔ اپنی پوسٹ میں علی ظفر نے لکھا کہ میں ’می ٹو‘ نامی عالمی تحریک سے واقف بھی ہوں اور اس کی حمایت بھی کرتا ہوں ۔ میں ایک بچی اور بچے کا باپ ہوں۔ ایک بیوی کا شوہر اور ایک ماں کا بیٹا ۔
علی ظفر نے لکھا ہے کہ میں مس شفیع کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کی مکمل طور پر تردید کرتا ہوں ۔ میرا ارادہ اس معاملے کو عدالت میں لے جا کر اس سے سنجیدگی سے نمٹنا ہے نہ کہ یہاں سوشل میڈیا پر الزام تراشی کرکے ’می ٹو‘ تحریک، اپنے خاندان اور فینز کی بےعزتی کرنا۔ مجھے یقین ہے کہ فتح سچ کی ہوگی ۔
اس سے قبل میشا شفیع نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ کے ذریعے علی ظفر پر الزام لگایا تھا ۔ #MeToo ہیش ٹیگ کے ساتھ کی جانے والی اپنی ٹویٹ میں میشا شفیع نے لکھا تھا کہ میں اس وجہ سے یہ بات شیئر کر رہی ہوں کیوں کہ مجھے لگتا ہے کہ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کر کے میں خاموشی کی اس روایت کو توڑ سکتی ہوں جو ہمارے معاشرے کا حصہ ہے ۔
مس شفیع نے لکھا تھا کہ ’اس طرح کھل کر بات کرنا آسان نہیں ہے لیکن خاموش رہنا اور بھی زیادہ مشکل ہے۔ میرا ضمیر مجھے اب مزید اس کی اجازت نہیں دیتا۔‘ مس شفیع کے مطابق ’میری ہی انڈسٹری میں میرے ساتھ کام کرنے والے ایک ساتھی نے مجھے ایک سے زیادہ بار جنسی طور پر ہراساں کیا ہے: علی ظفر نے ۔ یہ سب تب نہیں ہوا جب میں چھوٹی تھی، یا انڈسٹری میں نئی تھی ۔ یہ میرے ایک پراعتماد، کامیاب، اور چپ نہ رہنے والی عورت ہونے کے باوجود ہوا۔ یہ میرے ساتھ دو بچوں کی ماں ہونے کے باوجود ہوا‘ ۔
میشا نے لکھا کہ ’یہ تجربہ میرے اور میرے خاندان کے لیے شدید صدمے کا باعث بنا ہے ۔ میں علی کو کئی سالوں سے جانتی ہوں ۔ میں نے ان کے ساتھ کام کیا ہے ۔ ان کے اس برتاؤ سے میرے یقین کو چوٹ پہنچی ہے ۔ اور میں جانتی ہوں کہ میں اکیلی نہیں ہوں، آج میں اس خاموشی کو توڑ کر امید کرتی ہوں کہ یہ اس ملک کی دوسری نوجوان خواتین کے لیے ایک مثال بن جائے گی، کہ وہ بھی ایسا کر سکتی ہیں۔ ہمارے پاس اپنی آوازوں کے سوا اور کچھ نہیں، اور وقت آگیا ہے کہ ہم ان کا استعمال کریں۔‘
سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگ اس وقت دونوں کو جھوٹا اور ڈرامے باز قرار دینے میں مصروف ہیں جبکہ کئی افراد کا کہنا ہے کہ اس طرح کے الزامات کو عدالت میں ثابت نہیں کیا جا سکتا اس لیے صرف سوشل میڈیا پر انڈیل دیا جاتا ہے ۔