عید ختم، پھر جنگ
Reading Time: < 1 minuteرمضان المبارک میں جنگ بندی کا اعلان کرنے والے افغان طالبان عید کے دن مختلف علاقوں میں افغان فوجیوں سے اجتماعات میں گلے ملے اور اس میں عام شہریوں نے بھی بھرپور شرکت کی تاہم اب جنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے _
افغان طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ جنگ بندی اتوار کے دن تک تھی، اس دوران جلال آباد میں خودکش حملے میں 12 جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہوگئے ہیں _
افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے افغان طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں یک طرفہ طور پر توسیع کا اعلان کیا اور کہا کہ حکومت طالبان کے ساتھ جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا گیا تھا کہ جنگ بندی کے دوران درجنوں غیر مسلح طالبان جنگجو کابل اور دوسرے شہروں میں داخل ہوئے اور شہریوں سے عید ملے۔
عید کے تیسرے دن افغان حکام کے مطابق مغربی صوبے ننگرہار کے شہر جلالہ آباد میں ایک خودکش حملے میں کم سے کم دس افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ یہ دھماکہ گورنر کے دفتر کے باہر ہوا ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکہ اُس وقت ہوا جب عید پر ہونے والی جنگ بندی کے دوران گورنر طالبان کے ایک گروہ سے ملاقات کر رہے تھے۔
ایک روز قبل ہونے والے بم دھماکے میں کم سے کم 36 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس بم دھماکے میں مارے جانے والوں میں طالبان جنگجوں اور عام شہری شامل تھے۔
شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔