ملک ریاض کی گرفتاری کا حکم
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے بدنام پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو پنجاب کے ضلع راولپنڈی کے علاقے روات میں 1401 کنال اراضی فراڈ کے ذریعے خریدنے کے مقدمے میں گرفتار کرنے کا عدالتی حکم سامنے آیا ہے۔
صحافی یاسر حکیم کے مطابق راولپنڈی میں اینٹی کرپشن کی عدالت نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ ملک ریاض پر بحریہ ٹاؤن کے لیے روات کے قریب موضع عزیز پور بیگوال میں 1401 کنال اراضی ہتھیانے کا مقدمہ گذشتہ سات برس سے زیرسماعت ہے۔
اینٹی کرپشن عدالت میں بحریہ ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو ملک ریاض کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست عدم حاضری پر مسترد کی گئی۔ ملزم کے خلاف دس سال قبل انسپکٹر ملک سہیل ظفر کی رپورٹ پر فراڈ، دھوکہ دہی، نوسربازی سمیت اینٹی کرپشن ایکٹ کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا
بدھ کو ملک ریاض کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت اینٹی کرپشن عدالت کے جج نثار احمد خاں نے کی۔ ملزم نے عبوری ضمانت رواں سال 26 جون کو حاصل کی تھی جس کے بعد ملزم نے بیماری، حج پر جانے اور بیرون ملک ہونے کی وجوہات پر پانچ مرتبہ ضمانت میں توسیع بھی حاصل کی۔
ملک ریاض پرالزام ہے کہ ملزم نے محکمہ مال کے عملے کی ملی بھگت اور ساز باز کے ذریعے عزیز پور بیگوال میں 1401 کنال اراضی جعلی اور فرضی فروخت کنندہ پیش کرکے خریدی تھی۔
ملزم اس وقت بھی بیرون ملک ہے۔
یاد رہے کہ ملک ریاض کئی امراض میں مبتلا ہیں اور ایک مرتبہ سپریم کورٹ کے سامنے انہوں نے کہا تھا کہ ان کو شوگر کی وجہ سے مثانے کی کمزوری ہے اگر توہین عدالت نہ ہو تو ان کو واش روم جانے کی اجازت دی جائے۔