متفرق خبریں

”یہ دھمکی نہیں وارننگ ہے“

ستمبر 27, 2019 3 min

”یہ دھمکی نہیں وارننگ ہے“

Reading Time: 3 minutes

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اگر انڈیا کے ساتھ روایتی جنگ بھی شروع ہوئی تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں دھمکی نہیں دے رہا مگر خبردار کر رہا ہوں کہ اگر جنگ لگی تو یہ ہماری سرحدوں تک نہیں رہے گی۔‘

عمران خان نے کہا کہ کشمیر میں انڈیا کی نو لاکھ فوج ہے جس نے 80 لاکھ شہریوں کو گھروں میں بند کر رکھا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا میں آر ایس ایس کا ایجنڈا آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ تنظیم مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔ یہ تنظیم مسلمانوں اور مسیحیوں سے نفرت کی بنیاد پر قائم ہے۔ ’آر ایس ایس ہٹلر کی نازی اور مسولینی کی تحریکوں سے متاثر ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی آر ایس ایس کا لائف ٹائم ممبر ہے۔ ’جب مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے مسلمانوں کا قتل عام کرایا جس کی وجہ سے ان کے امریکہ آنے پر پابندی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ اگر دنیا نے آر ایس ایس کے بارے میں جاننا ہے تو گوگل کرے۔

عمران خان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا کو لاحق خطرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک میں اربوں درخت لگائے۔ کہا کہ ’کیا دنیا ایک ارب 20 کروڑ کی مارکیٹ کو دیکھے یا پھر اعلیٰ انسانی اقدار اور حقوق کو مدنظر رکھے گی۔‘

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ ”دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بات کی مگر ان کو اس معاملے کی فوری نوعیت کا احساس نہیں۔ ہمارے پاس اس حوالے سے بہت سے آئیڈیاز ہیں مگر فنڈنگ کے بغیر یہ صرف یہ خیالات و تصورات ہیں۔“

عمران خان نے کہا کہ ہم نے اپنے صوبے میں ایک ارب درخت لگائے، اقوام متحدہ کو موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر آگے بڑھنا ہوگا۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں آف شور کمپنیوں کے ذریعے ترقی پذیر ملکوں کی دولت کرپشن کے ذریعے ترقی یافتہ ملکوں میں اکھٹی کر کے چھپائی گئی۔

”گذشتہ دس سال میں ہمارے قرضے چار گنا بڑھ گئے۔ اب ہماری حکومت ایک سال میں قرضوں پر سود کی ادائیگی میں آدھا بجٹ خرچ کر رہے ہیں۔ ہمارے کرپٹ حکمرانوں نے دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں جائیدادیں بنائیں مگر اب یہ ممالک ہماری درخواستوں پر ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے۔“

عمران خان نے کہا کہ دنیا میں اسلامو فوبیا نائن الیون کے حملوں کے بعد بڑھا۔ ”اسلام اور خودکش حملوں کا تعلق جوڑا گیا حالانکہ نائن الیون سے قبل تمام خودکش سری لنکا میں تامل ٹائیگرز نے کیے جو ہندو تھے“

انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ میں آنے کی سب سے بڑی اور اہم وجہ کشمیر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ’ہم سنہ دو ہزار ایک میں امریکہ کی ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ میں شامل ہوئے۔ ستر ہزار پاکستانی اس جنگ میں مارے گئے اور ہماری معیشت سو ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔‘

انہوں نے کہا کہ مغرب نے فنڈنگ کی اور پاکستان کی فوج نے ان مجاہدین کو تربیت دی۔ ’سوویت یونین ان مجاہدین کو دہشت گرد قرار دیتا تھا جبکہ مغربی دنیا ان لوگوں کو ’فریڈم فائٹرز‘ کہتی تھی۔‘ نائن الیون کے بعد اب وہی جہاد افغانستان پر امریکی حملے کے بعد دہشت گردی بن چکا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم نے انڈین جاسوس پکڑے، بلوچستان میں کلبھوشن جادھو پکڑا گیا مگر چاہتے ہیں کہ اس سے آگے بڑھا جائے۔ کشمیر اور انڈیا میں معمولی واقعہ ہوا تو فوری پاکستان پر الزام لگایا گیا۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے