امریکی بحری اڈے پر سعودی طالب علم کا حملہ
Reading Time: < 1 minuteامریکی ریاست فلوریڈا کے شہر پنساکولا میں بحری اڈے پر حملے میں تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ حملہ آور کو گولہ مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت سعودی طالب علم کے طور پر ہوئی ہے جو بحری اڈے پر تربیت حاصل کر رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر امریکی شہری سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے مسلمانوں اور سعودیوں کی امریکہ کے خلاف نفرت کے طور پر پیش کر رہے ہیں جس کے جواب میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صارفین نے عربی ہیش ٹیگ #مجرمفلوريدالايمثلنا استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرم ان کی نمائندگی نہیں کرتا۔
ایک سعودی صحافی اور ٹوئٹر صارف محمد القصیر نے لکھا ہے کہ مجرم جہاں بھی ہو صرف اپنی نمائندگی کرتا ہے کسی قوم کی نہیں۔
فلوریڈا میں حملے کے بعد حکام نے تین سعودی شہریوں کو گرفتار بھی کیا ہے جو واقعہ کی فلم بندی کر رہے تھے۔
شاہ سلمان بن عبد العزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے امریکی بحری اڈے پر سعودی طالبعلم کی فائرنگ سے تین افراد کے ہلاک ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کی ہے۔
شاہ سلمان نے کہا ہے کہ ’مجھے انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع ملی ہے کہ ایک سعودی طالبعلم نے مذموم اقدام کیا ہے جو سعودی عرب اور اس کے عوام کی کسی طور ترجمانی نہیں کرتا۔ سعودی عوام امریکہ کے لیے نیک جذبات رکھتے ہیں‘۔