ملک میں آئین پر عمل ہے نہ انصاف ہو رہا ہے: مریم نواز
Reading Time: 2 minutesمسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے الیکشن کمیشن کے باہر ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ کہیں یہ غلط فہمی تو نہیں ہوگئی کہ آج لانگ مارچ ہے۔ ”کان کھول کر سن بھی لو آنکھیں کھول کر دیکھ بھی لو جب لانگ مارچ کے لیےعوام پہنچے تو کیا حال ہوگا۔“
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ فارن فنڈنگ کا مجھے نہیں پتا، وہ تو میرے ایجنٹس کو معلوم ہو گا۔ ”اگر پیسہ دینے والے ایجنٹس تھے تو اب بتاؤ تمہیں اقتدار میں لانے والے ایجنٹس کون تھے؟ تمہاری ہر غلطی پر پردہ ڈالنے والے ایجنٹس کون ہیں؟“
انہوں نے کہا کہ آج ہم شاہراہ دستور پر موجود ہیں جس کے دونوں اطراف میں انصاف دینے والے ادارے ہیں۔ہم جس ملک میں رہتے ہیں وہان آئین ہے نہ ہی انصاف ہے۔
”ہم الیکشن کمیشن کے باہر اس لئے جمع ہوئے ہیں تاکہ اس ادارے کو آئینی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔ چیف الیکشن کمشنر کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ پاکستان کا ادارہ ہے۔یہ وہ ادارہ ہے جسے عوامی رائے کا امین بنایا ہے۔“
ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ووٹ کی عزت کی ذمہ داری اس ادارے پر عاید ہوتی ہے۔ کیا عوام کے ووٹ عزت کرائی ہے اس ادارے نے؟ سب سے بڑے فراڈ کی کہانی تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ 2014ء میں یہ کیس دائر ہوا تھا۔ نواز شریف کا کیس تو دنوں میں ختم ہو جاتا ہے مگر سات سال میں صرف 70 سماعتیں ہیں۔ ملک پر مسلط عذاب عمران خان کے 30 بار اس کیس کو ختم کرانے کی کوشش کی۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آپ خود کہتے تھے کہ چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں کراتے۔ تابعدار نے 30 بار روکنے کی اور 6 بار درخواست دی کہ الیکشن کمیشن یہ امور انجام نہیں دے سکتا۔ الیکشن کمیشن کی تحقیقات میں ایسے انکشافات ہوئے کہ اوپر سے کہا گیا کہ ہاتھ ہولا رکھیں۔
مریم نواز کے مطابق اس کے بعد سکروٹنی کمیٹی چھ سال سے بس تحقیقات ہی کررہی ہے۔ یہ اب اس تحقیقات پر سانپ بن کر بیٹھے ہیں۔