سلطانز کو شکست، یونائیٹڈ تیسری مرتبہ پی ایس ایل چیمپیئن
Reading Time: 3 minutesپاکستان سپر لیگ 9 کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
پیر کی شب کو نیشنل سٹیڈیم کراچی میں 160 رنز کا ہدف اسلام آباد یونائیٹڈ نے آخری اوور میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
اس سے قبل ملتان سلطانز کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے تھے۔
عماد وسیم کے 19 اور نسیم شاہ کے 17 رنز کی بلے بازی نے پی ایس ایل نو کی فتح کا تاج تیسری مرتبہ اسلام آباد کے سر سجایا۔
یوں پی ایس ایل کی تاریخ میں اسلام آباد یونائیٹڈ تین مرتبہ ٹائٹل جیتنے والی واحد ٹیم بن گئی ہے۔
ہدف کے تعاقب کے آغاز میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کولن منرو اور مارٹن گپٹل نے پراعتماد اور تیز کھیل کا مظاہرہ کیا۔
ابتدائی تین اوورز میں اسلام آباد نے بغیر وکٹ گنوائے 26 رنز بنائے۔
ٹیم کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب کولن منرو 17 رنز بنا کر خوشدل شاہ کی گیند پر افتخار احمد کو کیچ تھما بیٹھے۔
ون ڈاؤن آنے والے آغا سلمان اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور خوشدل شاہ کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ ہو جانے سے پویلین لوٹے۔
کپتان شاداب خان آٹھ گیندوں پر صرف چار رنز بنا افتخار احمد کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے۔
مارٹن گپٹل اننگز کے آغاز سے ہی چوکے اور چھکے لگا کر ٹیم کے رنز بڑھانے کی کوشش میں رہے۔ وہ تین چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 50 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر 13ویں اوور میں اس وقت رن آؤٹ ہوئے جب ٹیم کا مجموعی سکور 102 رنز تھا۔
اعظم خان 22 گیندوں پر ایک چھکے اور چار چوکوں کی مدد سے 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد فہیم اشرف ایک اور حیدر علی پانچ رنز بنا کر یکے بعد دیگرے آؤٹ ہو گئے۔
آخری اوورز میں عماد وسیم اور نسیم شاہ کی عمدہ پارٹنر شپ نے اسلام آباد کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
نسیم شاہ نو گیندوں پر 17 رنز بنا کر اس وقت آؤٹ ہوئے جب ٹیم کو جیت کے لیے صرف دو رنز درکار تھے۔
عماد وسیم 19 اور حنین شاہ چار رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
ملتان سلطانز کی جانب سے افتخار احمد اور خوشدل شاہ نے دو دو جبکہ ڈیوڈ ولی، اسامہ میر اور محمد علی ایک ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
ملتان سلطانز کی اننگز
ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو پہلے ہی اوور میں کپتان محمد رضوان نسیم شاہ کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔
لیکن وہ خوش قسمت رہے اور تھرڈ امپائر نے اس گیند کو نو بال قرار دے دیا۔
اس کے بعد سلطانز کی وکٹ بچانے کی خوشی زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکی اور دوسرے اوور کی تیسری گیند پر اوپنر یاسر خان صرف چھ رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
ون ڈاؤن پر آنے والے ڈیوڈ ولی کو عماد وسیم نے صرف چھ رنز پر بولڈ کیا۔
عثمان خان اور محمد رضوان کی عمدہ بلے بازی نے نہ صرف تیزی سے گرتی وکٹوں کو بچایا بلکہ 50 رنز سے زائد کی پارٹنر شپ قائم کی۔
محمد رضوان نے 26 گیندوں پر 26 رنز بنائے اور شاداب خان کی گیند پر مارٹن گپٹل نے ان کی کیچ لیا۔
جانسن چارلس اچھی کارگردگی دکھانے میں ناکام رہے اور صرف چار رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
عثمان خان ایک چھکے اور سات چوکوں کی مدد سے 57 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر شاداب خان کی گیند پر پویلین لوٹے۔
اس کے بعد خوشدل شاہ 11، اسامہ میر چھ، کرس جارڈن صفر اور عباس آفریدی ایک رن بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
افتخار احمد نے وکٹ سنبھالی اور آخری اوورز میں اسلام آباد پر چوکوں اور چھکوں کی برسات کر دی۔
افتخار احمد نے تین چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے جبکہ محمد علی صفر کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے عماد وسیم نے زبر دست بولنگ کا مظاہرہ کیا اور مخالف ملتان سلطانز کی آدھی ٹیم(پانچ کھلاڑی) کو پویلین بھیجا جبکہ شاداب خان نے تین وکٹیں اپنے نام کیں تھیں۔