اہم

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی اسلام آباد سے گرفتاری کا دعوی واپس

اکتوبر 5, 2024 2 min

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی اسلام آباد سے گرفتاری کا دعوی واپس

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد سے گرفتار کیے جانے کے دعوے سے ان کی جماعت پیچھے ہٹ گئی ہے۔

سنیچر کی سہ پہر علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزیراعلیٰ کی گرفتاری شراب برآمد ہونے کے دس برس پرانے مقدمے میں کی گئی۔

تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبرپختونخوا کی قیادت وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کے پی ہاؤس سے گرفتاری کے دعوے سے پیچھے ہٹ گئی ہے جبکہ رینجرز ابھی تک کے ہاؤس میں موجود ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے جمعے کو ڈی چوک میں احتجاج کے اعلان کے اگلے روز علی امین گنڈاپور اسلام آباد پہنچے تھے۔

علی امین کے پی ہاؤس میں پہنچنے کے بعد رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری بھی اندر داخل ہو گئی اور اس کے بعد علی امین کے بھائی فیصل امین نے دعویٰ کیا تھا کہ علی امین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب خان نے بھی کہا تھا وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کو غیرقانونی طور پر کے پی ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

عمر ایوب نے سنیچر کی شام اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’رینجرز اور اسلام آباد پولیس نے خیبرپختونخوا کی حدود خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ گرفتاری کی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آئین کے مطابق علی امین گنڈاپور ریاست کا حصہ ہیں، پولیس، مسلح افواج ریاست کے آلہ کار ہیں، کیا پاکستان میں مارشل لا لگ چکا ہے، یہ اقدام فارم 47 کی بنیاد پر بنی حکومت کے ناکامی کی علامت ہے۔‘
اس کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ’وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔‘

اس سے قبل عدالت نے غیرقانونی اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے