اقتصادی راہداری امریکی نشانے پر
Reading Time: < 1 minuteاب جو کرے گا ٹرمپ کرے گا، پاکستان کی سول حکومت تو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے مگر امریکی صدر ٹرمپ کی خطے کے لیے نئی پالیسی نے پاکستان کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کی جہاں نیندیں حرام کی ہوئی ہیں وہاں اب پاک چین اقتصادی راہداری پر امریکی موقف سے بھی پاکستان کی فوج کی مشکلات میں اضافہ ہوگا کیونکہ پاکستان میں فوج ہی اس راہداری کا کریڈٹ لے رہی ہے _
امریکی وزیر دفاع جمیز میٹس اور چیئرمین جوائنٹ آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ڈانفورڈ سینیٹ آرمڈ کمیٹی کے سامنے گزشتہ ہفتے پیش ہوئے تو انہوں نے کھل کر ٹرمپ حکومت کی پالیسی بیان کی،امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے سینیٹ آرمڈ سروسز پینل کو بتایا کہ چین کا منصوبہ سی پیک ‘ون بیلٹ ون روڈ’ کا حصہ ہے اور سی پیک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقے سے گزر رہا ہے جو اپنی من مانی کرکے خود ہی اپنی کمزوری ظاہر کر رہا ہے،امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا بھر میں کئی سڑکیں اور گزرگاہیں موجود ہیں تاہم کسی ملک نے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے پر اپنی من مانی نہیں کی، امریکا ’ون بیلٹ ون روڈ‘ کی مخالفت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اس منصوبے کی مخالفت کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان سے گزرنے والے اس منصوبے کا ایک حصہ کشمیر سے ہو کر گزرے گا جو کہ متنازع علاقہ ہے اور انڈیا اس پر شراکت میں دعویدار ہے _