پاکستان

ایک تاریخی مقدمے کا انجام

دسمبر 21, 2017 2 min

ایک تاریخی مقدمے کا انجام

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کے مہنگے ترین سیکٹر ای سیون میں فیصل مسجد کے قریب عبدالسميع کی اہلیہ کو دو کنال کا پلاٹ الاٹ ہوا تو وہ سال انیس سو اسی 1980 تھا_ برسوں تک وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو میاں بیوی نے پائی پائی جوڑ کر قسطوں میں کل رقم لاکھوں روپے ادا کی _
انیس سو تراسی میں ایک روز عبدالسميع اپنی اہلیہ کے ہمراہ راولپنڈی سے اسلام آباد اپنا پلاٹ دیکھنے آئے تو گیارہ ہزار وولٹ کا جھٹکا لگا کیونکہ اس کے پلاٹ پر بنگلہ بن چکا تھا اور اس میں ایک خاندان رہائش پذیر تھا _ متاثرہ میاں بیوی نے سی ڈی اے سے اپنے پلاٹ کے بارے میں دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ ایک وکیل نے اس کی بیگم کی جانب سے پاور آف اٹارنی بنا کر بیچ دیا ہے _ بیگم نے کہا کہ وہ تو اس نام کے کسی وکیل کو نہیں جانتی، اس کے بعد میاں بیوی نے عدالتوں کا رخ کیا اور باقی جمع پونجی وکیلوں کی نذر کر دی _
سول عدالت سے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک مقدمہ جیت لیا مگر پھر قبضہ لینے کا وقت آیا تو معلوم ہوا کہ بنگلے پر وکیل سہیل احمد قابض ہے _
ایک بار پھر سول عدالت سے قبضے کے لیے رجوع کیا، عدالت نے بیلف ہمراہ کیا تو اس پر وکیلوں نے حملہ کر دیا، معاملہ پھر تھانے پہنچا، قابض وکیل نے پہلے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا _ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے قابض وکیل سے پوچھا تو سہیل احمد اور اس کے ساتھیوں نے عدالت میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، وکیل نے جج سے کہا کہ تمہیں پراپرٹی میں دلچسپی ہے تو بنگلے کی چابی دے دیتے ہیں _
جسٹس شوکت صدیقی نے وکیل کا لائسنس منسوخ کر کے کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دیا اور بنگلے کا قبضہ عبدالسميع کے حوالے کرنے کے لیے کارروائی کا کہا _
آج بنگلہ عبدالسمیع کے حوالے کیا گیا تو اس کی عمر ستتر برس ہے، جس وقت قبضہ کیا گیا تھا عبدالسمیع اکتیس برس کا جوان تھا _
اس تصویر میں عبدالسمیع ہائیکورٹ کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کے ہمراہ نظر آ رہے ہیں _
عام آدمی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار سے یہ سوال کرنے کا حق رکھتا ہے کہ وہ بابے رحمتے کے انصاف کی مثالیں جن وکیلوں کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دے رہے تھے ان کی جعل سازی کے خلاف کارروائی کب کریں گے اور لوگوں کو کے مقدمات کے جلد فیصلے کب ہوں گے، کیا سستا اور فوری انصاف صرف کتابوں اور تقریروں تک ہی محدود رہے گا؟

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے