چینیوں نے صدر ٹرمپ کو بھی رام کر لیا
امریکا اور چین نے اپنی تجارتی جنگ کو فی الوقت عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس حوالے سے ۹۰ روزہ معاہدہ طے پا گیا ہے ۔ یہ خبر امریکی صدر ٹرمپ اور چین کے صدر ژی جنگ پنگ کی ملاقات کے بعد امریکی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کی ہے ۔
بزنس ٹی وی سی این بی سی کی ویب سائٹ کے مطابق دونوں رہنماوں نے دیگر کئی معاملات پر بات چیت کے علاوہ 200 ارب ڈالر کے سامان کی تجارت پر بھی گفتگو کی جس کا مستقبل غیر یقینی کیفیت میں تھا ۔
وائٹ ہاوس سے جاری بیان کے مطابق صدر ٹرمپ نے چینی صدر سے مذاکرات کے بعد اتفاق کیا ہے کہ چین سے منگوائے جانے والے ۲۰۰ ارب ڈالر کے سامان پر یکم جنوری ۲۰۱۹ سے بڑھایا جانے والا ٹیرف اب پہلے سے طے شدہ شرح سے کم ہوگا ۔ وائٹ ہاوس کہتا ہے کہ اب فی الوقت اس پر ٹیرف کی شرح دس فیصد ہوگی ۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے یہ ٹیرف ۲۵ فیصد بڑھانے کا اعلان کیا تھا ۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جنپنگ نے نئے تجارتی محصول پر 90 دنوں کے لیے روک لگانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اس بابت گفتگو ہو سکے ۔
دونوں رہنماؤں نے بیونس آئرس میں جی 20 کے سربراہ کانفرنس کے بعد ملاقات کی ۔ واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہونے کے بعد یہ ان کی پہلی ملاقات تھی ۔ چین نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے یکم جنوری سنہ 2019 سے کسی نئے محصول کے نہ لگانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔