پاکستانی کرنل کیسے لاپتہ ہوئے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان نے اپنی فوج کےریٹائرڈ کرنل حبیب کی انڈین حراست میں ہونے اور کلبھوشن جادیو کے ساتھ تبادلے کی خبروں ردعمل میں کہا ہے کہ بھارتی میڈیا اندازوں کی بنیاد پر خبریں دے رہا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے تفصیلی ردعمل میں کہا ہے کہ کرنل ریٹائرڈ حبیب ظاہر فوج کے سابق آفیسر ہیں جو اپریل دوہزار سترہ میں ملازمت کےلئے نیپال گئے اور لاپتہ ہوئے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خاندان کے مطابق کرنل حبیب نے لنکڈین اور یو این ویب سائٹ پر ملازمت کےلئے اپلائی کیا تھا
”سابق کرنل حبیب کو مارک نامی بندے نے فون کال کر کے بتایا کہ انکو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ حتمی انٹرویو کےلئے کرنل حبیب کو کھٹمنڈو بلایا گیا۔ کرنل حبیب کو لاہور، عمان کھٹمنڈو کےفضائی سفر کےلئے ٹکٹ بھی دیا گیا۔“
بیان کے مطابق سابق کرنل چھ اپریل دوہزار سترہ کو کھٹمنڈو پہنچے جہاں سے سابق کرنل لمبینی شہر گئے جو بھارتی سرحد سے پانچ کلو میٹر دور ہے۔
سابق کرنل نے اپنی تصاویر اپنے خاندان کے ساتھ شیئر کیں۔ لمبینی سے سابق کرنل کا رابطہ خاندان سے منقطع ہوا۔
بعد میں پتہ چلا کہ مارک نامی بندہ جعلی اور نمبر انٹرنیٹ کا تھا جو بھارت سے استعمال ہورہا تھا۔
نیپال میں سابق کرنل کی گمشدگی کے حوالے سے سپیشل ٹیم بنائی جس میں پیش رفت نہیں ہوئی۔
ترجمان کے مطابق سابق کرنل کے خاندان نے تلاش کےلئے یو این ورکنگ گروپ سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کیا۔ سابق کرنل۔کہ گمشدگی کو پاکستان کے علاوہ۔دنیا کے دیگر ممالک کے میڈیا نے بھی رپورٹ کیا۔
”پاکستان پہلے ہی کہہ چکا کہ اس عمل میں۔دشمن۔ایجنسیوں کا کردار نطڑ انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان سابق کرنل کو واپس لانے کےلئے کوشش جاری رکھے گا۔“