متفرق خبریں

’فضائیہ سکیم رک گئی، الاٹیز پریشان‘

Reading Time: 2 minutes سنہ 2015 میں میں جب یہ سکیم شروع کی گئی تھی کہ تو کل پانچ ہزار پانچ سو اپارٹمنٹس فروخت کے لیے پیش کیے گئے تھے جن میں فضائیہ افسران کے علاوہ سویلینز کو بھی سرمایہ کاری کے لیے کہا گیا تھا۔

اکتوبر 4, 2019 2 min

’فضائیہ سکیم رک گئی، الاٹیز پریشان‘

Reading Time: 2 minutes

پاکستان ایئر فورس کے زیرانتظام کراچی میں بڑا رہائشی منصوبہ ’فضائیہ ہاؤسنگ سکیم‘ بغیر کوئی وجہ بتائے معطل کر دیا گیا ہے جس سے اپارٹمنٹس کے لیے کروڑوں روپے جمع کرانے والے ہزاروں افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

سنہ 2015 میں میں جب یہ سکیم شروع کی گئی تھی کہ تو کل پانچ ہزار پانچ سو اپارٹمنٹس فروخت کے لیے پیش کیے گئے تھے جن میں فضائیہ افسران کے علاوہ سویلینز کو بھی سرمایہ کاری کے لیے کہا گیا تھا۔

سکیم پر کام معطل ہونے کے بعد دو سو شہریوں نے متاثرین کی تنظیم بنا کر وجہ جاننے کی کوشش کی ہے تاہم تاحال اعلیٰ سطح پر کوئی جواب نہیں مل رہا۔

ایک متاثرہ الاٹی مس ارفا نے پاکستان ٹوئنٹی فور کو بتایا کہ انہوں نے سنہ 2015 میں لگژری فلیٹ کے لیے رقم جمع کرائی تھی اور اب یہ امید لگائی کہ اگلے سال وعدے کے مطابق فلیٹ مل جائے تو ان کی سرمایہ کاری کا پھل ملے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سکیم میں یکدم خاموشی ہوگئی اور بتایا گیا ہے کہ منصوبہ تعطل کا شکار ہے لیکن اس کی وجہ نہیں بتا جا رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ سکیم کے دفتر سمیت ہر جگہ سے معلوم کیا مگر جواب نہیں مل رہا۔ ’وزیراعظم کے سٹیژن پورٹل پر بھی شکایت درج کرائی جہاں سے جواب ملا ہے کہ پراجیکٹ تعطل کا شکار ہے اس لیے متاثرین کو ریلیف نہیں مل سکا۔‘

متاثرہ الاٹی نے کہا کہ ان کے ساتھ دو سو لوگ ہیں اور ’یہ وہ سب افراد ہیں جنہوں نے پاکستان ایئر فورس جیسے ادارے کا نام دیکھ کر سرمایہ لگایا۔ اس ملک میں فوج ہی تو ایک ایسا ادارہ ہے جس پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ 200 متاثرین نے وزیراعظم کے شکایات سیل میں درخواستیں دیں مگر داد رسی نہ ہو سکی۔

متاثرین کو شکایت کے جواب میں پیغام ملا ہے کہ ’کچھ انتظامی معاملات کی وجہ سے پراجیکٹ پر کچھ وقت کے لیے کام روک دیا گیا ہے۔ ممبران کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔‘

متاثرہ الاٹی نے کہا کہ انہوں نے ایچ بی ایل بینک کے ذریعے قسطوں میں رقم ادا کی تھی مگر اب یہ بتانے والا کوئی نہیں کہ پراجیکٹ کا مستقبل کیا ہے۔ ’سکیم کے دفتر میں جاتے ہیں تو استقبالیہ پر ایک ملازم بیٹھا ہے جس کو کچھ بھی علم نہیں۔‘

انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ متاثرین کو اصل صورتحال سے آگاہ کیا جائے تاکہ اوورسیز پاکستانیوں سمیت جن ہزاروں افراد نے ایئرفورس جیسے ادارے کے نام کو دیکھ کر سرمایہ کاری کی تھی ان کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے