آرمی چیف سے ملے کاروباری کون؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے معیشت کی بدحالی سے تنگ آئے کاروباری افراد نے ملاقات کی ہے۔ تین دن بعد بھی اس ملاقات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تبصرے جاری ہیں۔
اس ملاقات کے حوالے سے فوج کے ترجمان نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ معیشت کے حوالے سے سیمینارز اور مباحثے کے تسلسل میں یہ ملاقات ہوئی ہے۔
اس ملاقات میں اہم کاروباری شخصیات عقیل کریم ڈھیڈی اور ملک ریاض بھی موجود تھیں۔ سوشل میڈیا صارفین کے تبصروں کے مطابق ان دوںوں شخصیات کے خلاف کرپشن، بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں مقدمے زیرسماعت رہے ہیں۔
ان کاروباری شخصیات میں دنیا ٹی وی کے مالک میاں عامر بھی شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں اپنے چینل اور اخبار سے سینکڑوں ورکر برطرف کیے ہیں اور تحریک انصاف کی حکومت سے ایئر لائن شروع کرنے کا لائسنس حاصل کیا ہے۔
میاں عامر ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے پرویز مشرف کے دور میں تیزی سے ترقی کی۔
تعلیم کے کاروبار سے سامنے آنے والے میاں عامر نے ق لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی اور لاہور کے ضلع ناظم بنے تھے۔
ٹوئٹر پر عائشہ اعجاز خان نے پوچھا ہے کہ ’ایسا کیوں ہے کہ آرمی چیف سے ملاقات میں تمام کاروباری افراد اتنے اداس اور غیر یقینی کا شکار ہیں۔؟
خیال رہے کہ بحریہ ٹاؤن کے لیے راولپنڈی کے علاقے روات میں 14 سو کنال اراضی پٹواریوں سے مل کر جعلی مالکان کے ذریعے اپنے نام ٹرانسفر کرنے کے الزام میں ایک مقدمے میں ملک ریاض کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست گذشتہ ہفتے ہی مسترد کی گئی تھی۔
پاکستان میں کاروباری طبقہ گذشتہ چند ماہ سے یہ شکایت کر رہا ہے کہ ان کو قومی احتساب بیورو کے افسران سے بچایا جائے جس کے بعد ادارے کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا کہ وہ تفتیش مکمل ہوئے بغیر کسی بھی کاروباری شخص کو گرفتار کرنے کی منظوری نہیں دیں گے۔